لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں زیرسماعت 9 مئی واقعات کے کیسز کو تیزی سے نمٹانے کے لیے ہفتے میں 4 دن سماعت کا فیصلہ کرلیا گیا۔
سانحہ 9 مئی کے مقدمات کا جلد فیصلہ کرنے کے لیے ہفتے میں 4 دن جیل ٹرائل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے ایڈمن جج منظر علی گل نے 9 مئی کے کیسز کو جلد نمٹانے کے لیے باقاعدہ نوٹفکیشن جاری کردیا۔
نوٹفکیشن کے مطابق جناح ہاؤس حملہ، عسکری ٹاور حملہ اور تھانہ شادمان نذر آتش سمیت 14 مقدمات کا جیل ٹرائل جاری ہے، اب منگل ، بدھ، جمعرات اور ہفتے کے دن جیل ٹرائل ہوا کریں گے۔
نوٹفکیشن میں کہا گیا کہ اے ٹی سی کورٹ نمبر ایک میں 8 اور اے ٹی سی کورٹ نمبر 3 میں 6 مقدمات کا ٹرائل جاری ہے۔
ایڈمن جج منظرعلی گل کے مطابق 9 مئی کے مقدمات کا جلد ٹرائل مکمل کیا جائے گا، جناح ہاؤس حملہ ، عسکری ٹاور اور تھانہ شادمان نذر آتش سمیت 8 مقدمات کا ٹرائل کورٹ نمبر ون میں جاری ہے۔
مسلم لیگ ن کا آفس جلانے اور شیر پاؤ پل تقاریر و جلاؤ گھیراؤ اور کلمہ چوک پر کنٹینر جلانے کے مقدمات کا ٹرائل کورٹ نمبر 3 کر رہی ہے۔
مقدمات میں پراسیکیوشن کے گواہان کی شہادت ریکارڈ کرائی جا رہی ہے اور شہادت مکمل ہونے پر فیصلے ہوں گے۔
عدالت نے مقدمات میں پی ٹی آئی رہنماؤں پر فرد جرم عائد کر رکھی ہے، ان مقدمات میں عالیہ حمزہ ، خدیجہ شاہ اور صنم جاوید سمیت دیگر برضمانت ملزمان نامزد ہیں جبکہ پی ٹی آئی رہنماؤں پر کارکنان کو 9 مئی بغاوت اور فسادات پر اکسانے کا الزام ہے۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کا 9 مئی کیسز کی آج کی عدالتی کارروائی سے اظہار لاتعلقی
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سمیت کوٹ لکھپت جیل میں قید پی ٹی آئی رہنماؤں نے 9 مئی کیسز کی آج کی عدالتی کارروائی سے لاتعلقی کا اظہار کردیا۔
پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی، اعجاز چوہدری، محمود الرشید، یاسمین راشد اور عمر سرفراز چیمہ نے جیل سے خط لکھ دیا۔
خط میں تحریر کیا کہ ہم اس وقت تک عدالتی کارروائی سے اظہارِ لا تعلقی کرتے ہیں، جب تک 9 مئی کے گواہان کو ملزمان اور وکلا سے سامنے گواہی کے لیے نہیں بلایا جاتا۔
خط میں کہا گیا کہ ہمارا مطالبہ فئیر ٹرائل ہے، نا انصافی سے حالات بگڑیں گے اور یکجہتی کی فضا پارہ پارہ ہو جائے گی، کل اے ٹی سی میں پیش آنے والے واقعے نے انصاف کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دیا ہے، کل مختلف مقدمات میں جھوٹی سازش میں جھوٹے گواہ پیش کیے گئے۔
خط میں مزید کہا گیا کہ وکلا اور ملزمان کے جانے کے بعد 2 اسٹار گواہان نے پیش ہوکر گواہی دی، ان گواہان کی گواہی عدالتی تاریخ کی سب سے بڑی نا انصافی ہے، ہمارا عدالتوں پر پہلے ہی اعتماد متزلزل تھا، اب رہتی کسر بھی ختم ہو گئی ہے، یہ وہی سٹار گواہ ہیں جن کے باعث پی ٹی آئی قیادت 2 سال سےکال کوٹھریوں میں قید ہے۔