بالی وڈ کے معروف اسکرین پلے رائٹر اورسینئر نغمہ نگار جاوید اختر، جو پاکستان مخالف بیانات کی وجہ سے اکثر خبروں کی زینت بنتے رہتے ہیں، اس بار خود اپنے ہی ملک کے صحافیوں کے سخت سوالات سے پریشان نظر آئے اور کوئی جواب نہ ملنے پر بھاگنے پر ہی اکتفا کیا۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک حالیہ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جاوید اختر ایک نجی تقریب سے نکل کر واپس جا رہے تھے جب بھارتی صحافیوں نے انہیں گھیر لیا۔
صحافی اُن سے پاک بھارت حالیہ کشیدگی اور بھارتی فوج کی پرفارمنس سے متعلق سوالات کرنے لگے۔
ابتدا میں جاوید اختر نے تحمل سے کام لیتے ہوئے کہا کہ یہ موقع اور جگہ ایسے موضوعات پر بات کرنے کے لیے موزوں نہیں ہے۔
تاہم جب صحافیوں نے اصرار کیا تو وہ جھنجھلا اٹھے اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایک صحافی سے کہا کہ کیا آپ چاہتے ہیں کہ میں آپ سے بدتمیزی کروں؟
انہوں نے مزید کہا کہ اگر اس معاملے پر تفصیلی بات کرنی ہے تو باقاعدہ وقت لے کر ان کے گھر آجائیں کیونکہ وہ پہلے بھی انٹرویوز دے چکے ہیں اور آئندہ بھی دے سکتے ہیں۔
ویڈیو میں جاوید اختر کی بے چینی اور غصے سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وہ اس وقت میڈیا کی توجہ اور مشکل سوالات سے بچنا چاہتے تھے۔
یہ صورتحال جاوید اختر کے اُس رویے کے برعکس دکھائی دی جس میں وہ عمومی طور پر کھل کر سیاسی و قومی معاملات پر تبصرہ کرتے نظر آتے ہیں۔
جاوید اختر نے حال ہی میں پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں پاکستان کے خلاف اشتعال انگیز بیانات دیے تھے۔
جاوید اختر نے بتایا کہ میں لاہور گیا تھا ایک ادبی میلے میں، وہاں لوگ اچھے سوالات کر رہے تھے اور میں ان کے جوابات دے رہا تھا، تب ایک خاتون اٹھیں اور کہا کہ بھارت ہمیں دہشتگرد سمجھتا ہے، میں نے اُن سے کہا کہ میں ممبئی کا رہائشی ہوں، میں نے اپنی آنکھوں سے اپنے شہر کو جلتے ہوئے دیکھا ہے، جو لوگ اسے جلانے آئے تھے، وہ نہ ناروے سے آئے تھے نہ مصر سے، وہ لوگ آج بھی آپ کے شہر کی گلیوں میں آزاد گھوم رہے ہیں۔
جاوید اختر نے الزام لگایا کہ بھارت نے ہمیشہ پاکستانی فنکاروں کو عزت دی ہے لیکن پاکستان نے بھارتی فنکاروں کے ساتھ ایسا سلوک روا نہیں رکھا۔
جاوید اختر نے اشتعال انگیزی سے کام لیتے ہوئے دوبارہ کہا کہ پہلگام میں لوگوں کو بے دردی سے وہاں گولیوں کا نشانہ بنایا گیا، ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے، یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے، دشمن اور وہ لوگ جو ہمیں نقصان پہنچانا چاہتے ہیں، ان کی نظریں ممبئی پر ہیں۔
یاد رہے کہ چند روز قبل ایک بیان میں جاوید اختر بھارت میں پاکستانی فنکاروں پر پابندی کی حمایت بھی کر چکے ہیں۔