بیٹریوں اور انورٹرز میں جاسوسی کے آلات، امریکہ میں ہلچل مچ گئی

0 minutes, 0 seconds Read

امریکہ میں سولر بیٹریوں اور انورٹرز میں جاسوسی کے آلات کی موجودگی کی خبر نے ہر جانب ہلچل مچا دی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی توانائی کے حکام چینی ساختہ آلات کی جانب سے پیدا ہونے والے خطرات کا دوبارہ جائزہ لیا ہے جو قابل تجدید توانائی کے انفراسٹرکچر میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، بعد ازاں کچھ آلات میں غیر متوقع کمیونیکیشن ڈیوائسز برآمد ہوئیں جن کا مقصد ابھی تک واضح نہیں ہوسکا۔

رپورٹ کے مطابق پاور انورٹرز، جو زیادہ تر چین میں تیار ہوتے ہیں، دنیا بھر میں سولر پینلز اور ہوا کے ٹربائنز کو بجلی کے گرڈ سے جوڑنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ یہ بیٹریوں، ہیٹ پمپس اور الیکٹرک گاڑیوں کے چارجرز میں بھی پائے جاتے ہیں۔

اگرچہ انورٹرز کو ریموٹ ایکسیس کے لیے بنایا جاتا ہے تاکہ اپڈیٹس اور مینٹیننس کی جا سکے، لیکن ان کا استعمال کرنے والی یوٹیلٹی کمپنیاں عموماً فائر والز انسٹال کرتی ہیں تاکہ چین سے براہ راست کمیونیکیشن کو روکا جا سکے۔

رافیل طیاروں کے معاہدے میں مودی کی کرپشن بے نقاب

تاہم، امریکی ماہرین نے چینی انورٹرز میں غیر متوقع کمیونیکیشن ڈیوائسز کی موجودگی کا دعویٰ کیا ہے، جن کا مصنوعات کی دستاویزات میں کچھ درج نہیں تھا۔ یہ ماہرین گرڈ سے جڑے آلات کو کھول کر ان کے مسائل کی جانچ کرتے ہیں۔

امریکہ میں ایک ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ 9 ماہ کے دوران، غیر دستاویزی کمیونیکیشن ڈیوائسز، بشمول سیلولر ریڈیوز، متعدد چینی سپلائرز کی بیٹریوں میں بھی پائی گئی ہیں۔

رائٹرز کے مطابق یہ معلوم نہیں چل سکا ہے کہ کتنے انورٹرز اور بیٹریوں کا اب تک جائزہ لیا گیا ہے۔

چین کی بھارت پر کڑی ضرب، زنگنان کو چینی علاقہ قرار دے دیا

رپورٹ کے مطابق اس مسئلے پر امریکی قومی سلامتی ایجنسی کے سابق ڈائریکٹر مائیک راجرز نے ایک بیان میں کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ چین یہ چاہتا ہے کہ ہمارے بنیادی انفراسٹرکچر کے کچھ حصوں کو خطرے میں ڈالا جائےان کا مزید کہنا تھا کہ “میرے خیال میں چینی اس بات کی امید کر رہے ہیں کہ انورٹرز کے وسیع پیمانے پر استعمال کے ذریعے مغرب کے پاس اس سیکیورٹی مسئلے کو حل کرنے کے کم آپشن ہوں گے۔

چینی سفارت خانے کا ردعمل

واشنگٹن میں چینی سفارت خانے کے ترجمان نے کہا کہ ہم قومی سلامتی کے تصور کو عام کرنے، اور چین کی انفراسٹرکچر کی کامیابیوں کو بدنام کرنے کی مخالفت کرتے ہیں۔

انورٹرز کی دور سے نگرانی سے ممکنہ خطرات

ماہرین کا کہنا ہے کہ فائر والز کو بائی پاس کرنے کے لیے غیر مجاز کمیونیکیشن ڈیوائسز کا استعمال کر کے انورٹرز کو دور سے بند کرنا یا ان کی سیٹنگز تبدیل کرنا پاور گرڈز کو غیر مستحکم کر سکتا ہے، توانائی کے انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا سکتا ہے، اور بڑے پیمانے پر بلیک آؤٹس پیدا کر سکتا ہے۔

عالمی مالیاتی جریدے نے پاکستان کی حالیہ معاشی کارکردگی کو ’معاشی کرشمہ‘ قرار دے دیا

امریکہ میں دو ذرائع نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ گرڈ کو جسمانی طور پر تباہ کرنے کا ایک اندرونی طریقہ موجود ہے۔

دونوں ذرائع نے ان چینی سازوں کے نام بتانے سے گریز کیا جنہوں نے انورٹرز اور بیٹریوں میں اضافی کمیونیکیشن ڈیوائسز فراہم کی ہیں، اور نہ ہی یہ بتایا کہ کل کتنے آلات میں یہ ڈیوائسز پائی گئی ہیں۔

Similar Posts