سستی آن لائن ٹیکسی اور بائیک سروس کے کرائے مہنگے ہونے والے ہیں؟

0 minutes, 2 seconds Read

نجی ویب سائٹ ”پرو پاکستانی“ نے دعویٰ کیا ہے کہ آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں وفاقی حکومت رائیڈ ہیلنگ سروسز پر چار فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے پر غور کر رہی ہے۔ ویب سائٹ نے ذرائع کے حوالے سے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے اسلام آباد کی حدود میں کام کرنے والے ان اداروں پر یہ ٹیکس لگانے کی تجویز زیر غور ہے۔

اس وقت وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کام کرنے والی رائیڈ ہیلنگ سروسز پر کوئی سیلز ٹیکس لاگو نہیں ہے۔ تاہم پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا کی صوبائی ریونیو اتھارٹیز پہلے ہی ان سروسز پر پانچ فیصد سیلز ٹیکس وصول کر رہی ہیں۔

آن لائن ٹیکسی سروس کے ڈرائیوروں کو زیادہ کما کر دینے والی ایپ

ویب سائٹ نے ذرائع کے حوالے سے کہا کہ ایف بی آر نے موجودہ مالی سال کے بجٹ میں بھی رائیڈ ہیلنگ سروسز پر سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز پیش کی تھی، تاہم آخری لمحات میں یہ شق فنانس بل سے خارج کر دی گئی۔

220 کلو وزنی خاتون کو گاڑی میں نہ بٹھانے پر آن لائن ٹیکسی سروس پر مقدمہ، انٹرنیٹ خاتون پر برہم

پاکستان میں متعدد رائیڈ کمپنیاں سرگرم عمل ہیں جن میں InDrive، Careem، Bykea، Jugnoo اور Yango شامل ہیں۔ ان میں InDrive ملک بھر میں رائیڈ مارکیٹ کا 60 فیصد حصہ رکھتی ہے اور اس شعبے میں سب سے نمایاں کھلاڑی تصور کی جاتی ہے۔

آج نیوز کی رپورٹ کو آن لائن ٹیکسی سروس نے اپنی تشہیر کیلئے استعمال کر لیا

ٹیکس عائد ہونے کی صورت میں اسلام آباد کے شہریوں کو رائیڈز کی قیمتوں میں ممکنہ اضافے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جبکہ حکومت کے لیے اس سے آمدنی میں اضافے کا ایک نیا ذریعہ کھلے گا۔

Similar Posts