نجی ٹی وی کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اڈیالہ جیل میں قید پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے حکومت کی جانب سے بات چیت کی پیشکش پر مشروط آمادگی ظاہر کر دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، یہ پیشرفت عمران خان اور پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان کے درمیان حالیہ ملاقات کے دوران سامنے آئی۔
رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ عمران خان نے حکومتی مذاکرات کی تجویز پر اصولی طور پر آمادگی ظاہر کی ہے، تاہم انہوں نے زور دیا ہے کہ یہ بات چیت پس پردہ ہو، تاکہ سیاسی ہنگامہ آرائی اور میڈیا کی غیرضروری مداخلت سے بچا جا سکے۔ ان کے مطابق، ماضی میں بات چیت کے عمل میں میڈیا کی زیادہ توجہ نے سنجیدہ نتائج کو متاثر کیا تھا۔
عدالت نے عمران خان کا پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کروانے کی اجازت دے دی
خیال رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے بھی گزشتہ روز کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی معاف کرنے اور مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ سیاسی عدم استحکام اور معاشی بحران ملک کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت نے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ پارٹی جلد باضابطہ طور پر حکومت سے مذاکرات کیلئے رجوع کرے گی۔ پارٹی کے اندرونی حلقے اس بات پر بھی متفق ہیں کہ کسی بھی پیش رفت سے قبل عمران خان کی واضح ہدایت اور منظوری لازمی ہوگی۔
ادھر، بیرسٹر گوہر علی خان نے مذکورہ ٹی وی کو عمران خان اور اپنی ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ وزیر اعظم شہباز شریف کا پیغام بانی پی ٹی آئی تک پہنچا چکے ہیں۔ تاہم، انہوں نے یہ بتانے سے گریز کیا کہ عمران خان نے اس پیغام پر کیا ردعمل دیا یا مستقبل کی حکمت عملی کیا ہوگی۔
بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی کوششیں، جنید اکبر پارٹی رہنماؤں پر برس پڑے
نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ عمران خان چاہتے ہیں کہ کسی بھی سیاسی مذاکراتی عمل کو اسٹیبلشمنٹ کی حمایت حاصل ہو، اور وہ کسی مناسب وقت پر اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے سے ملاقات پر بھی آمادہ ہو سکتے ہیں۔