سینیٹر افنان اللہ پر تشدد کے کیس میں شیر افضل مروت کو عدالت سے بڑا ریلیف مل گیا

0 minutes, 0 seconds Read

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما شیر افضل مروت کو سینیٹر افنان اللہ پر تشدد کرنے کے مقدمے سے بری کردیا جبکہ جوڈیشل مجسٹریٹ کی جانب سے مقدمے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت کے خلاف سینیٹر افنان اللہ پر تشدد کیس میں تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

اسلام آباد کے جوڈیشل مجسٹریٹ یاسر محمود چوہدری کی جانب سے تحریری فیصلہ جاری کیا گیا جس میں شیر افضل مروت کو مقدمے سے بری کر دیا گیا۔

تحریری فیصلے کے مطابق شیر افضل مروت کو مقدمے میں نامزد کیا گیا تھا، دوران تفشیش شیر افضل مروت سے کوئی مجرمانہ مواد برآمد نہیں ہوا، مدعی مقدمہ عدالت میں پیش نہیں ہوا جس سے اس کی مقدمہ میں عدم دلچسپی ظاہر ہوتی ہے۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ اس کیس کا ٹرائل چلایا بھی جائے تو ملزم کو سزا کا کوئی امکان موجود نہیں ہے، لہٰذا شیر افضل مروت کی بریت کی درخواست منظور کی جاتی ہے۔

واضح رہے کہ شیر افضل مروت کے خلاف یہ مقدمہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر افنان اللہ کی جانب سے تھانہ آبپارہ میں درج کروایا گیا تھا۔

ایک ٹی وی شو کے دوران شیر افضل مروت نے سینیٹر افنان اللہ پر تشدد کرنے کی کوشش کی تھی، تاہم کچھ عرصے بعد دونوں رہنماؤں کو ایک ساتھ خوشگوار انداز میں بات چیت کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

شیر افضل مروت نے بارہا اعتراف کیا کہ سیاست کو دشمنی میں تبدیل نہیں کرنا چاہیے، ماضی میں ان کا رویہ اس حوالے سے درست نہیں تھا۔

انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے لوگ ہی مجھ سے محبت کرتے ہیں، میرے ساتھ تصاویر بنواتے ہیں، مجھے احساس ہوا کہ سیاسی اختلافات کو گالم گلوچ کے کلچر سے باہر رکھنا ہی بہتر طریقہ ہے۔

Similar Posts