پہلگام واقعے پر پاکستان نے ایک بار پھر غیرجانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کردیا

0 minutes, 0 seconds Read

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے مطالبہ کیا ہے کہ پہلگام واقعے پر پاکستان کا مؤقف آج بھی وہی ہے کہ واقعے کی شفاف اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کرائی جائیں، بھارت دنیا کے سامنے اپنا بیانیہ بیچنے میں ناکام رہا، پہلگام واقعے سے متعلق عالمی دنیا کو ثابت کیا بھارت نے غلط بیانی کی، بھارت نے جارحیت کی تو پاکستان نے اس کا جواب دیا، پاک فضائیہ نے فضائی برتری ثابت کردی، بھارت کے چھہ طیاروں کو تباہ کردیا۔

سینیٹ اجلاس چیئرمین یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت شروع ہوا، سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان پر بے بنیاد الزام تراشی بھارت کا پرانا وطیرہ ہے، پہلگام واقعے کے فوری بعد بھارت نے یکطرفی غیرقانونی اقدامات کیے، قومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی جارحیت کے جواب میں فوری فیصلے کیے۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی پر ہم نے بھارت کے لیے فضائی حدود بند کی، خطے کی صورتحال پر دوست ممالک رابطے میں تھے، دوست ممالک کے سربراہان کو بتایا ہم تحمل کا مظاہرہ کررہے ہیں۔

نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ بھارتی میڈیا نے پہلگام واقعے کے بعد جھوٹا پروپیگنڈا کیا، وزیراعظم نے پہلگام واقعے کے الزامات کو سختی سے مسترد کیا، وزیراعظم نے پہلگام واقعے کی شفاف تحقیقات کی پیشکش کی، بھارتی جارحیت پر پہلے دن فیصلہ کرلیا تھا اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے، بھارت نے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ معرکہ حق میں تاریخی کامیابی پر افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، لڑاکا طیاروں کی تباہی پر بھارت کو عالمی سطح پر ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا، رافیل کی تباہی پر بھارت کو عالمی سطح پر ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا، پاک فضائیہ نے بھارت کے 6 طیارے مار گرائے، لڑاکا طیاروں کی تباہی کے بعد بھارت نے عالمی سطح پر جھوٹ پھیلایا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے سکھ برادری کو اکسانے کے لیے امرتسر پر میزائل داغے، پاکستان نے بھارت کی جانب سے بھیجے گئے 80 ڈرونز تباہ کیے، عالمی برادری کو بتایا کہ بھارت کس طرح پروپیگنڈا کررہا ہے، الحمدللہ اس بار دنیا میں بھارت کا بیانیہ نہیں بکا، اللہ کے فضل سے ہمارے ایک بھی جہاز کو نقصان نہیں پہنچا، ابھی کامرہ ایئربیس کا دورہ کرکے پارلیمنٹ پہنچا ہوں۔

اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارتی جارحیت کے باوجود ذمہ دارانہ کردار ادا کیا، پاکستان نے اپنے دفاع میں جوابی کارروائی کی جو دنیا نے دیکھی، پاکستان نے جوابی کارروائی میں شہری آبادی کونشانہ نہیں بنایا، بھارت نے آج تک جعفرایکسپریس واقعے کی مذمت نہیں کی، 9 مئی کومیٹنگ ہوئی اور پلان ترتیب دیا گیا کہ اب برداشت سے باہر ہوگیا، پاکستان نے عالمی قوانین کے تحت اپنے دفاع میں بھارت کو فوری جواب دیا۔

نائب وزیراعظم نے کہا کہ وزارت خارجہ میں 2 بار سفارتی مشنز کو بھارتی جارحیت پر بریفنگ دی گئی، بھارت نے جنگ بندی کے لیے رابطہ کیا، ہم نے کسی ملک سے جنگ بندی کے لیے رابطہ نہیں کیا، بات چیت کے دوران بھی بھارت نے جارحیت جاری رکھی، پاکستان نے ثابت کیا جو کہا وہ کرکے دکھایا۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا واضح مؤقف ہے کہ امن اور جنگ دونوں کے لیے تیار ہیں، بھارت ایل او سی پر سفید جھنڈے لہرا کر بھاگا، بھارت نے سندھ طاس معاہدہ سبوتاژ کرنے کے لیے پہلگام واقعے کا جھوٹا الزام لگایا، بھارت کو بتایا سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ معطل نہیں کیا جاسکتا۔

اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ حکومت نے شہدا کے لیے خصوصی پیکج کا اعلان کیا ہے، شہدا کے لواحقین کی کفالت ریاست کی ذمہ داری ہے، پاکستان نے ایس سی او سربراہ اجلاس کی کامیاب میزبانی کی، معیشت پر سیاست نہیں ہونی چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے مشکل فیصلوں سے معیشت میں استحکام آیا، حکومتی اقدامات کی بدولت مہنگائی اور پالیسی ریٹ میں نمایاں کمی ہوئی، ملکی خود مختاری کے لیے ہم متحد ہیں اور رہیں گے۔

Similar Posts