پشاور میں اسلحے کی کھلی دستیابی اور لائسنس کے بے تحاشا اجرا نے شہر کو ایک خطرناک رجحان کی جانب دھکیل دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران پشاور میں 45 ہزار افراد کو اسلحے کے لائسنس جاری کیے گئے، جب کہ پولیس نے 1,980 افراد کے اسلحہ لائسنس منسوخ کرنے کی درخواست بھی دی ہے۔
پولیس ڈیٹا کے مطابق سال 2024 میں پشاور میں 658 افراد کو مختلف وجوہات کی بنیاد پر قتل کیا گیا، جن میں سب سے بڑی وجوہات گھریلو جھگڑے اور کاروباری دشمنیاں تھیں۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صرف رواں سال، یعنی اپریل 2025 تک، 140 افراد کو معمولی تنازعات میں قتل کیا گیا، جو کہ امن و امان کی بگڑتی صورتحال کی عکاسی کرتا ہے۔
خضدار: صمند چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کا حملہ، لیویز کے 4 جوان شہید
پولیس رپورٹ میں یہ چونکا دینے والا انکشاف بھی شامل ہے کہ پشاور میں تقریباً ہر دوسرے گھر میں اسلحہ موجود ہے، اور یہی کھلی دستیابی آئے روز جان لیوا جھگڑوں اور تنازعات کو جنم دے رہی ہے۔