آئی ایم ایف نے تنخواہ دار طبقے کیلئے ٹیکس میں کمی پر اعتراض اٹھا دیا

0 minutes, 0 seconds Read

بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) اور پاکستان کے درمیان ورچوئل مذاکرات جاری ہیں، جن میں تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس کی شرح میں کمی پر آئی ایم ایف نے اعتراض اٹھا دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کمی کی تجویز دی تھی، تاہم آئی ایم ایف کے مطابق اگر تنخواہ دار طبقے سے ٹیکس کم کیا گیا تو ٹیکس گیپ مزید بڑھ سکتا ہے۔

بجٹ تیاریوں کے معاملے پر حکومت نے اہم اجلاس طلب کر لیے

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے مؤثر نفاذ کے ذریعے 700 ارب روپے اضافی رقم اکٹھا کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

ادارہ شماریات نے ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کر دیے

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر اس سال 13 ہزار 200 ارب روپے سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے گا، اور اسی لیے ٹیکس پالیسی پر مزید بات چیت جاری ہے۔ موجودہ مذاکرات میں تنخواہ دار طبقے سمیت تمام بجٹ کے امور زیر غور ہیں۔

آئندہ مالی سال کیلئے ٹیکس ہدف 14305 ارب روپے مقرر

وزارت خزانہ کے حکام نے واضح کیا ہے کہ تنخواہ دار طبقے سے ٹیکس کم کرنے کا معاملہ ابھی حتمی نہیں ہوا اور اس حوالے سے مزید بات چیت جاری رہے گی۔

Similar Posts