ٹوٹے دل والے مرد لمبی زندگی پاتے ہیں؟ سائنس کا انکشاف

0 minutes, 0 seconds Read

اگرچہ خواتین کو محبت میں ناکامی یا دل ٹوٹنے جیسے جذباتی صدمات سے زیادہ گزرنا پڑتا ہے، تاہم طبی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ مردوں میں اس طرح کے صدمے کے بعد موت کا خطرہ خواتین کے مقابلے میں دوگنا بڑھ جاتا ہے۔

اس کیفیت کو میڈیکل زبان میں ٹاکوٹسوبو کارڈیو مایوپیتھی یا عام فہم میں ”ٹوٹے دل کا سنڈروم“ کہا جاتا ہے۔

روزانہ ایک آم کھانے کے حیران کن فوائد، جلد، دل، وزن اور شوگر سب کے لیے مفید

یہ حالت بظاہر دل کے دورے (ہارٹ اٹیک) جیسی علامات پیدا کرتی ہے جن میں سینے میں درد، سانس لینے میں دشواری اور بے چینی شامل ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بیماری کسی قریبی عزیز کی موت، شدید جذباتی دباؤ یا جسمانی تھکن کے نتیجے میں پیدا ہو سکتی ہے۔

کیا اب اسمارٹ فونز ہڈیوں کی چوٹ کی صحت یاب ہونے کی پیش گوئی کر سکتے ہیں؟

اس سنڈروم کے دوران دل کے بائیں وینٹرکل کے پٹھے اچانک کمزور ہو جاتے ہیں، جس سے دل کی کارکردگی عارضی طور پر متاثر ہوتی ہے۔

زیادہ تر مریض اس سے جلد صحتیاب ہو جاتے ہیں، لیکن بعض کیسز میں یہ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔

بالوں کی مصنوعات میں کینسر کا خطرناک کیمیکل، نئی تحقیق کا انکشاف

حالیہ بین الاقوامی تحقیق کے مطابق 2016 سے 2020 کے درمیان اس سنڈروم سے متاثر ہونے والے تقریباً 2 لاکھ مریضوں کا تجزیہ کیا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ ہر چھ میں سے پانچ مریض خواتین تھیں، تاہم اموات کی شرح مردوں میں خواتین کے مقابلے میں دوگنا سے بھی زیادہ تھی۔

اعداد و شمار کے مطابق اس سنڈروم کے باعث خواتین میں اموات کی شرح 5.5 فیصد جبکہ مردوں میں یہ شرح 11.2 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والے ماہر امراض قلب ڈاکٹر کھنڈیلوال کا کہنا ہےکہ، ”ہم ہمیشہ اس بیماری کو عورتوں کے ساتھ جوڑتے رہے ہیں، لیکن شاید ہم نے یہ جاننے کی کوشش ہی نہیں کی کہ مردوں میں اس کی شدت اور اثرات کس قدر مہلک ہو سکتے ہیں۔“

یہ تحقیق اس جانب اشارہ کرتی ہے کہ مردوں میں جذباتی صدمے کے بعد جسمانی اثرات کا خطرہ نہ صرف زیادہ ہوتا ہے بلکہ اکثر اوقات جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔

Similar Posts