امریکا اور ایران کے درمیان جوہری مذاکرات اگلے ہفتے اوسلو میں ہونے کا امکان ہے، جو دونوں ممالک کے تعلقات میں اہم سنگ میل ثابت ہو سکتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وائٹ ہاؤس کے ایلچی کی ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات متوقع ہے، جس سے جوہری معاہدے کی بحالی کے حوالے سے اہم پیشرفت کی توقع کی جا رہی ہے۔
امریکا اور ایران کے درمیان جوہری معاہدے کی بحالی کے سلسلے میں مذاکرات جاری ہیں، جن میں دونوں طرف سے کئی پیچیدہ امور پر بات چیت کی جائے گی۔ ان مذاکرات کا مقصد ایران کے جوہری پروگرام پر پائی جانے والی کشیدگی کو کم کرنا اور معاہدے کی شرائط پر دوبارہ اتفاق کرنا ہے۔
ذرائع کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ایلچی اسٹیو وٹکوف کی ملاقات ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی سے متوقع ہے۔ تاہم، اس ملاقات کی حتمی تاریخ ابھی تک طے نہیں ہوئی اور نہ ہی دونوں ممالک نے اس ملاقات کی باضابطہ تصدیق کی ہے۔
ایران سے جوہری پروگرام پر مذاکرات بحال کئے جائیں، جی سیون وزرائے خارجہ کا مطالبہ
ایران اور امریکہ کے درمیان پرامن جوہری پروگرام کے معاہدے کی تفصیلات سامنے آگئیں
اگر یہ ملاقات ہوتی ہے تو یہ واشنگٹن اور تہران کے درمیان جوہری معاملات پر پہلی براہ راست بات چیت ہوگی، جس کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نیا باب کھلنے کی توقع کی جا رہی ہے۔ یہ ملاقات صدر ٹرمپ کی جانب سے امریکی اور اسرائیلی حملے کے ذریعے ایران کے جوہری مقامات پر حملوں کے بعد ہونے والی پہلی اہم بات چیت ہوگی۔
خبرایجنسی کے مطابق، وٹکوف اور عراقچی نے ایران اور اسرائیل کے درمیان ہونے والی 12 دن کی جنگ کے دوران اور بعد میں براہ راست رابطہ قائم رکھا ہے، جس کا اختتام امریکا کی طرف سے کیے گئے سیفائر معاہدے کے ذریعے ہوا تھا۔ عمانی اور قطری ثالثوں نے بھی دونوں فریقوں کے درمیان رابطوں کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔