پاکستان پہلی ترجیح ہے، سیاسی فضا کو خراب نہیں کرنا چاہتے، طارق فضل چوہدری

0 minutes, 0 seconds Read

وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے آج نیوز کے پروگرام روبرو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان پہلی ترجیح ہے، سیاسی فضا کو خراب نہیں کرنا چاہتے، فیصل کریم کنڈی نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ ملک دشمنی کی بات کی ہے جبکہ علی محمد خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کا بیانیہ ملکی سیاست اور قومی مفادات پر ہے۔

آج نیوز کے پروگرام روبرو میں میزبان شوکت پراچہ کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر پاکستانی کی اولین ترجیح پاکستان ہونی چاہیے، بعض لوگوں کی ترجیح ان کے لیڈر کی رہائی ہو سکتی ہے، مگر قومی مفاد سب سے مقدم ہے۔ عمران خان کی رہائی سے متعلق حکومت وہی کرے گی جو قانون اور اختیارات کے دائرے میں ممکن ہو گا۔

ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت نے سیاسی فضا کو بہتر رکھنے کے لیے مکمل طور پر سیاسی فائر بندی کی ہوئی ہے اور ہم کسی صورت ماحول کو خراب نہیں کرنا چاہتے۔ پی ٹی آئی کی پارلیمنٹ کے اندر اور باہر پاکستان اور افواجِ پاکستان کے حق میں بیانیے کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ یہی یکجہتی ملک کے مفاد میں ہے۔

گورنر سندھ کامران ٹیسوری کے قیدیوں کی رہائی سے متعلق بیان پر انہوں نے کہا کہ ہم ان سے متضاد موقف نہیں رکھتے، مگر رہائی عدالتی عمل کے تحت ہی ممکن ہے۔ پی ٹی آئی کے رہنما ہماری کسی نجی جیل میں قید نہیں، ان کی رہائی عدالتوں کے فیصلے اور قانونی تقاضوں کے مطابق ہی ممکن ہے، ایگزیکٹو آرڈر سے نہیں۔

پاک بھارت سیز فائر 18 مئی تک ہے پھر ڈی جی ایم اوز کا رابطہ ہوگا ابھی تک کوئی خبر نہیں آئی کہ یہ ہولڈ رہے گی یا خدانخواستہ پھر کوئی گڑ بڑ ہو سکتی ہے؟ اس سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جنگ دونوں ممالک کے لیے نقصان دہ ہے، اور بین الاقوامی قیادت کی مداخلت سے حالات بہتری کی طرف جا رہے ہیں۔ بھارت نے افواجِ پاکستان کی صلاحیتوں کو کم سمجھا، مگر جواب ایسا ملا کہ دنیا حیران رہ گئی۔ ہماری فورسز ہر ممکن دفاع کے لیے تیار ہیں، اور اگر دوبارہ جارحیت ہوئی تو اس کا بھرپور اور فوری جواب دیا جائے گا۔

فیصل کریم کنڈی

آج نیوز کے پروگرام روبرو میں گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس جماعت نے ہمیشہ ملک دشمنی کی ہے، اور بانی پی ٹی آئی کبھی بھی ملک کے لیے ہونے والے اہم اجلاسوں میں شریک نہیں ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اب مگرمچھ کے آنسو بہا رہی ہے، جبکہ بانی پی ٹی آئی جو کر چکے ہیں، وہ اس کی سزا بھگت رہے ہیں۔ حکومت نے نہ سزا دی ہے اور نہ ہی معاف کرنی ہے، فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہے۔ فیصل کریم کنڈی نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے فوجی تنصیبات پر حملے کیے اور اب خیبر پختونخوا کے گزشتہ 12 سال کے فنڈز کا جواب بھی دینا ہوگا۔

علی محمد خان

پروگرام میں شریک پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے ان الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی اصل ہمدرد جماعت تحریک انصاف ہے اور عمران خان کا واضح مؤقف ہے کہ ”ملک بھی میرا ہے اور فوج بھی میری ہے“۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا اور اگر بھارت نے دوبارہ کوئی کارروائی کی تو پاکستان بھرپور جواب دے گا۔

علی محمد خان نے مزید کہا کہ عالمی طاقتیں بھارت کو بچانے کے لیے متحرک ہوئیں، مگر یہ ان کی بھول ہے کہ پاکستان کمزور ہے۔ جب ان کو مار پڑی، پھینٹا لگا، تب جا کر انھوں نے سیز فائر کی بات کی۔ ہمارے شاہین اڑے کیونکہ ان کے پروں میں پرواز کی طاقت اللہ نے رکھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا بیانیہ ملکی سیاست اور قومی مفادات پر ہے، اور پارٹی نے ماضی کی غلطیوں سے سیکھا ہے۔ لیکن کسی بھی صورت میں ایسی بات نہیں ہونی چاہیے جس سے دشمن کے بیانیے کو تقویت ملے۔ اگر کسی نے سمجھا کہ 10 مئی کے بعد 48 گھنٹے ہم کمزور تھے، تو وہ اپنا قبلہ درست کر لے۔ ہم اگلے 48 ہزار گھنٹے بھی لڑ سکتے ہیں، آخری خون کے قطرے تک پاکستان لڑے گا۔

Similar Posts