بھارت میں پاکستان سے تعلق کے الزام میں ایک اور شہری کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ریاست اتر پردیش کی اینٹی ٹیررازم اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے پاکستان سے تعلق میں ملوث ہونے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتار ہونے والے شخص کی شناخت شہزاد کے نام سے ہوئی ہے جو ضلع رامپور کا رہائشی ہے۔ اُسے مرادآباد سے ہفتہ کے روز حراست میں لیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق شہزاد نامی بھارتی شہری کو ملک گیر کریک ڈاؤن کے دوران گرفتار کیا گیا۔ اس آپریشن کے دوران کئی افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جن میں سوشل میڈیا انفلوئنسرز اور یوٹیوبرز بھی شامل ہیں۔
اے ٹی ایس کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق، شہزاد کی سرگرمیوں پر نظر رکھی جا رہی تھی، کیونکہ بھارتی انٹیلی جنس ذرائع نے اُس کے بھارت-پاکستان سرحد پار اسمگلنگ میں ملوث ہونے کی نشاندہی کی تھی۔
بھارتی اسلحہ فیکٹری کا افسر پاکستان کیلئے جاسوسی پر گرفتار
بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اِن معلومات کی بنیاد پر شہزاد کو پاکستان کی حمایت حاصل ہے۔
تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ شہزاد پاکستان متعدد بار گیا اور وہ غیر قانونی طور پر سرحد پار کاسمیٹکس، کپڑے، مصالحہ جات اور دیگر سامان کی اسمگلنگ میں ملوث تھا۔ پولیس کے مطابق، یہ اسمگلنگ کا دھندہ دراصل اس کی جاسوسی کی سرگرمیوں کا ایک طریقہ کار تھا۔
شہزاد پر یہ الزام بھی ہے اس نے بھارت کی قومی سلامتی سے متعلق حساس اور خفیہ معلومات فراہم کیں۔
صرف 200 روپے میں پاکستانی جاسوس بننے والا بھارتی شہری گرفتار
مزید تحقیقات سے یہ بھی انکشاف ہوا کہ شہزاد رامپور اور اُتر پردیش کے دیگر علاقوں سے لوگوں کو پاکستان بھیجنے میں ملوث تھا، جنہیں اسمگلنگ کے بہانے بھرتی کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق شہزاد کے خلاف اتر پردیش اے ٹی ایس پولیس اسٹیشن، لکھنؤ میں بھارتی فوجداری ضابطہ کی دفعات 148 اور 152 کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ملزم کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا ہے اور مزید قانونی کارروائی جاری ہے۔
واضح رہے اس سے قبل بھارتی ریاست ہریانہ اور پنجاب سے مجموعی طورپر چھ افراد کو پاکستان کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا جن میں ہریانہ سے تعلق رکھنے والی یوٹیوبر اور ٹریول ولاگر جیوتی ملہوترا بھی شامل تھی، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے پاکستان کو بھارت کی حساس معلومات فراہم کی تھیں۔