خیبرپختونخوا حکومت نے دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے۔ صوبائی ایکشن پلان کے تحت دہشتگردوں کی جائیدادیں منجمد کرنے اور ان کے خاندانوں کی مکمل جانچ پڑتال کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔
محکمہ داخلہ خیبرپختونخوا کی جانب سے تمام ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو باضابطہ مراسلہ ارسال کر دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دہشتگردوں کی جائیدادیں فوری طور پر منجمد کی جائیں، اور سہولت کاروں یا رشتہ داروں سے روابط کی صورت میں بھی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ دہشتگردوں کے خاندانوں کی معلومات نادرا سے حاصل کی جائیں گی تاکہ ان کے نیٹ ورک کی مکمل نگرانی ممکن ہو سکے۔
خیبر پختونخوا حکومت کا شر پسندوں کیخلاف آپریشنز کا سلسلہ جاری رکھنے کا فیصلہ
مراسلے میں واضح کیا گیا ہے کہ سرکاری اداروں میں خدمات انجام دینے والے ایسے افراد جن کے رشتہ دار دہشتگردی میں ملوث ہیں، ان کی بھی جانچ پڑتال کی جائے گی۔ کسی قسم کے روابط ثابت ہونے پر سخت کارروائی کی جائے گی۔
خیبر پختونخوا میں 4 ماہ کے دوران 259 دہشتگردی کے واقعات، 144 دہشتگرد ہلاک
یہ اقدام صوبے میں امن و امان کی فضا کو مزید بہتر بنانے، اور دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے حکومت کی سنجیدہ کوششوں کا حصہ ہے۔