اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سمیت پارٹی کی سینئر قیادت نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں پی ٹی آئی کے بانی کی تینوں بہنیں اور قانونی ٹیم کے وکلاء بھی موجود تھے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں علیمہ خان اور علی امین گنڈاپور کے درمیان موجود تلخیوں کو ختم کروا دیا گیا۔ اس موقع پر علیمہ خان نے کہا کہ ہم سیاست میں نہیں ہیں، لیکن ہمارا بھائی جیل میں ہے۔ ہم اپنے بھائی کیلئے آواز بلند کرتے رہیں گے۔
پی ٹی آئی کا مقدمات کا سامنا کرنے والے اپنے کارکنوں کیلئے پلیڈر مقرر کرنے کا اعلان
اجلاس میں بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے مہم تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق بانی کے کیسز کی قانونی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اور یہ ہدایت جاری کی گئی کہ تمام پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز عدالتی سماعت کے دن عدالت میں موجود ہوں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز الیکشن کمیشن کے سامنے علامتی دھرنا دینے اور احتجاج کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے اور اسلام آباد ہائیکورٹ سے الیکشن کمیشن تک احتجاجی مارچ کیا جائے گا۔
’مجھ سے کیوں خوفزدہ ہیں‘: علیمہ خان کو بیرون ملک جانے اور حاضری سے استثنیٰ کی اجازت نہ ملی
پارٹی نے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور تمام ٹکٹ ہولڈرز کو مارچ میں شرکت کی ہدایت دی ہے، اور یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ مارچ میں شرکت نہ کرنے والوں کو شوکاز نوٹس جاری کیے جائیں گے۔
اجلاس میں موجود قیادت نے اس بات پر زور دیا کہ پارٹی کو دوبارہ منظم کیا جائے اور بانی کی رہائی کیلئے قانونی، سیاسی اور عوامی محاذ پر بھرپور طریقے سے آواز اٹھائی جائے۔