چین کا ’ڈرون بردار‘ ڈرون طیارہ ’جیو تیان‘ (Jiu Tian) جون کے آخر میں اپنے پہلے مشن پر جانے کے لیے تیار۔
چینی میڈیا کے مطابق ’جیو تیان‘ ڈرون نومبر 2024 میں ژوہائی ائیر شو کے دوران پہلی بار منظر عام پر آیا تھا۔ یہ جیٹ انجن سے چلنے والا اور طویل فاصلے تک پرواز کرنے والا بغیر پائلٹ طیارہ ہے جو 15 ہزار میٹر (50 ہزار فٹ) کی بلندی پر اڑنے اور 7 ہزار کلومیٹر تک فاصلہ طے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
یہ ڈرون 16 ٹن تک وزن کے ساتھ پرواز کر سکتا ہے اور 6 ٹن تک ہتھیار، لوئٹرنگ ایمونیشن یا چھوٹے خودکش ڈرونز لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
’جیو تیان‘ سے اس کے اندر موجود 100 چھوٹے ڈرونز یا ہتھیار لانچ کیے جاسکتے ہیں جو دشمن کے دفاعی نظام کو متاثر کرنے کے لیے استعمال کیے جاسکتے ہیں۔ یہ نظام ’سوارمنگ‘ کے تحت کام کرتا ہے جس میں بڑی تعداد میں ڈرونز بیک وقت دشمن کے خلاف کارروائی کرتے ہیں۔
’جیو تیان‘ میں 8 ہارڈ پوائنٹس موجود ہیں جن پر مختلف قسم کے ہتھیار اور سینسر نصب کیے جا سکتے ہیں۔ یہ ڈرون انٹیلیجنس، نگرانی، جاسوسی، الیکٹرانک وار فیئر، ہنگامی امداد، سرحدی و ساحلی دفاع، سمندری نگرانی، اور قیمتی زمینی وسائل کے تحفظ جیسے مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اس ڈرون کو چین کی سرکاری ایرو اسپیس کمپنی ’ایوی ایشن انڈسٹری کارپوریشن آف چائنا‘ (AVIC) نے ڈیزائن کیا ہے۔
’جیو تیان‘ کے کارگو حصے کا ماڈیولر ڈیزائن اس ڈورن کو مختلف قسم کے مشنز کے لیے موزوں بناتا ہے۔