وزیراعظم کا مصری صدر سے رابطہ، جنوبی ایشیا کے حالیہ بحران پر سفارتکاری پر شکریہ ادا کیا

0 minutes, 0 seconds Read

وزیراعظم شہباز شریف کا عرب جمہوریہ مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا، جس میں وزیر اعظم نے مصر کے تعمیری کردار اور جنوبی ایشیا کے حالیہ بحران کے دوران فعال سفارت کاری پر صدر السیسی کا شکریہ ادا کیا جس نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے میں مدد کی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے ٹیلی فونک رابطے میں ملک کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا بہادری سے دفاع کرنے پر پاکستان کی بہادر مسلح افواج کو زبردست خراج تحسین پیش کیا اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستان علاقائی امن کے مفاد میں بھارت کے ساتھ جنگ ​​بندی مفاہمت کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔

شہباز شریف نے مصری صدر کی توجہ سندھ طاس معاہدے کی طرف بھی مبذول کرائی جسے بھارت التوا میں رکھنے کی دھمکی دے رہا تھا، یہ ایک ایسا قدم جو پاکستان کے لیے ایک سرخ لکیر ہے۔

دونوں رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ میں ہونے والی پیش رفت بالخصوص غزہ کی تشویشناک صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

وزیر اعظم نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ غزہ کے لوگوں کو درکار انسانی امداد کی مسلسل اور بروقت فراہمی کو یقینی بنائے۔

پاکستان مصر تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نے دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کی ضرورت کو اجاگر کیا۔

صدر عبدالفتاح السیسی نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی مفاہمت کا خیر مقدم کرتے ہوئے جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور استحکام کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔

مصری صدر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ مصر پاکستان کے ساتھ تمام شعبوں میں مضبوط تعلقات کا خواہاں ہے جبکہ انہوں نے غزہ میں انسانی امداد بھیجنے پر پاکستان کو سراہا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے مصری صدر کو پاکستان کے سرکاری دورے کی انتہائی پُرخلوص دعوت دی جسے مصری صدر نے قبول کر لیا۔

وزیراعظم کی تشکیل کردہ سفارتی کمیٹی کی دفتر خارجہ میں ملاقات ختم

دوسری جانب وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف کی تشکیل کردہ سفارتی کمیٹی کی دفتر خارجہ میں ملاقات ختم ہوگئی، سفارتی کمیٹی کی سربراہی چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کی۔

وزارت خارجہ میں سفارتی کمیٹی سے ملاقات 2 گھنٹے سے زائد جاری رہی جبکہ وزارت خارجہ حکام نے سفارتی کمیٹی کو معرکہ حق اور سفارتی کاوشوں پر بریفنگ دی۔

وزیراعظم کی ہدایت پر بلاول بھٹو کی زیرقیادت اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کی تھی، سفارتی کمیٹی میں مصدق ملک، خرم دستگیر خان، حنا ربانی کھر، شیری رحمان ، فیصل سبزواری، جلیل عباس جیلانی سمیت دیگر شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق کمیٹی کے اراکین اس بات پر پر عزم ہیں کہ بھارت کو جنگ کے میدان کے سفارتی محاذ پر بھی کاری ضرب لگائی جائے گی اور بھارت کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

Similar Posts