کراچی کی گنجان آباد بستیوں اور تنگ گلیوں میں ہنگامی طبی امداد کی فوری فراہمی کے لیے سائیکل ایمبولینس سروس کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ یہ منصوبہ ریسکیو 1122 کی جانب سے متعارف کرایا گیا ہے۔ جس کا مقصد ان علاقوں میں بروقت رسائی ممکن بنانا ہے جہاں روایتی ایمبولینسز پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کرتی ہیں۔
اس منفرد سروس کی خاص بات یہ ہے کہ سائیکل ایمبولینسز کو تربیت یافتہ خواتین رضاکار چلا رہی ہیں۔ یہ ایمبولینسز بظاہر سائیکلیں ضرور ہیں، لیکن ان میں طبی امداد کا مکمل سامان موجود ہے، جن میں آکسیجن ماسک، شوگر ٹیسٹنگ کٹ، نیبولائزر اور دیگر ضروری طبی آلات شامل ہیں۔
ریسکیو 1122 کے سی ای او بریگیڈیئر طارق قادر کے مطابق یہ سروس نہ صرف ہنگامی طبی سہولیات کی فراہمی کو بہتر بنائے گی بلکہ ماحول دوست بھی ہے اور خواتین کی خودمختاری کی علامت بھی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام صحت کی سہولیات کو عام آدمی تک پہنچانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
خاتون رضاکاروں نے بھی اس اقدام کو کارِ خیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ فخر کے ساتھ یہ خدمت انجام دے رہی ہیں اور عوام کی مدد کو اپنی اولین ترجیح سمجھتی ہیں۔
ریسکیو 1122 کے اس اقدام کو شہریوں کی جانب سے بھی سراہا جا رہا ہے، جو اسے کچی آبادیوں میں صحت کی سہولیات تک رسائی کی جانب ایک عملی اور موثر قدم قرار دے رہے ہیں۔
سائیکل ایمیولینس سروس نہ صرف فوری طبی امدا فراہم کرنے کا ذریعہ ہے، بلکہ یہ خواتین کی خود مختاری سماجی تبدیلی کی بہتری کا بھی مظہر ہے۔