این ایچ اے نے چھ ماہ کی طویل بندش کے بعد شاہراہِ کاغان کو بابوسر ٹاپ تک مکمل طور پر بحال کر دیا ہے۔ یہ سڑک ناران سے آگے مختلف مقامات پر شدید برفباری اور گلیشیئرز کے باعث بند تھی، جس کے باعث مقامی افراد اور سیاحوں کو شدید مشکلات کا سامنا تھا۔
نیشنل ہائی وے اتھارٹی حکام کے مطابق ناران سے بابوسر ٹاپ تک مجموعی طور پر 21 برفانی گلیشیئرز موجود تھے جنہیں مرحلہ وار کلیئر کیا گیا۔ بحالی کے بعد بابوسر ٹاپ سے گلگت جانے والے سیاحوں کے سفر کا دورانیہ تقریباً سات گھنٹے کم ہو گیا ہے جو اس سے پہلے شاہراہ قراقرم کے ذریعے طے کرنا پڑتا تھا۔
این ایچ اے کی جانب سے سڑک کی بحالی کی اطلاع ملتے ہی مقامی افراد اور سیاحوں کی گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں، جو قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہونے کے لیے بابوسر کی طرف روانہ ہوئے۔
پانچ ماہ بعد لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند رہنے والی شاہراہ کاغان، ناران تک بحال
علاقے کے عوام اور سیاحوں نے این ایچ اے کی کوششوں کو سراہتے ہوئے اسے خطے کی سیاحت اور معیشت کے فروغ کے لیے خوش آئند اقدام قرار دیا ہے۔