امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی افریقی صدر پر سفید فام افراد کی نسل کشی کا الزام لگا دیا جس کے بعد انہوں نے ثبوت بھی پیش کیے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق وائٹ ہاؤس میں جنوبی افریقی صدر سیرل رامافوسا سے ملاقات میں صدر ٹرمپ نے ان پر الزام عائد کیا کہ جنوبی افریقا میں سفید فام افراد کی نسل کشی ہو رہی ہے۔
صدر ٹرمپ نے دستاویزات جس میں کچھ تصاویر شامل تھیں، جنوبی افریقی صدر اور صحافیوں کو ثبوت کے طور پر دکھائیں اور ان سے کہا کہ سفید فام کسان جنوبی افریقا سے بھاگ رہے ہیں۔ ملاقات میں ویڈیو بھی دکھائی گئی۔
صدر ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ بندی کا سہرا پھر اپنے سر لے لیا
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یہ شواہد ہیں کہ سفید فام اقلیت کو جنوبی افریقا میں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
صدر رامافوسا نے کہا یہ نعرے حکومتی پالیسی کی نمائندگی نہیں کرتے۔
امریکی پروفیسر ارناب گوسوامی کے ٹاک شو سے اٹھ کر چلی گئیں، اہم وجہ بتا دی
انہوں نے وضاحت کی کہ جنوبی افریقی حکومت نسلی ہم آہنگی اور قانون کی حکمرانی کی پابند ہے۔
ٹرمپ صحافی کے سوال پر بھپر گئے
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جہاز سے متعلق صحافی کے سوال پر بھپر گئے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کو صحافی کا سوال پسند نہ آیا جس کے بعد انہوں نے کھری کھری سنا دیں۔
مارکو روبیو کی امریکی سینیٹ میں پیشی، غزہ نسل کشی روکنے کا مطالبہ کر دیا
امریکہ صدر نے کہا کہ آپ ایک بہت برے صحافی ہیں، آپ کو یہاں سے چلے جانا چاہیے۔ آپ اپنے اسٹوڈیو میں واپس جائیں اور اب آپ کوئی سوال نہیں کریں گے۔
جنوبی افریقہ کے صدر نے ٹرمپ کی فرسٹریشن بھانپ لی اور حساب برابر کرنے میں دیر نہ کی۔
افریقی صدر رامافو نے صدر ٹرمپ سے کہا معاف کیجئے میرے پاس آپ کو تحفہ میں دینے کیلئے جہاز نہیں ہے۔