مغرب جان چکا جس گھوڑے پر پیسا لگایا وہ پاکستان سے ہار گیا، انوار الحق کاکڑ

0 minutes, 0 seconds Read

سینیٹر انوارالحق کاکڑ نے آج نیوز کے پروگرام نیوز انسائیٹ وِد عامر ضیا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مغرب جان چکا جس گھوڑے پر پیسا لگایا وہ پاکستان سے ہار گیا، خیال تھا کہ پاکستان جواب نہیں دے گا لیکن امیج بدل گیا۔ پاکستان کو علاقائی اتحاد کی ضرورت ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ گورننس مسئلہ ہے تو دیگر بلوچ دہشت گرد کیوں نہیں ہیں؟

آج نیوز کے پروگرام ”نیوز انسائیٹ وِد عامر ضیا“ میں سابق نگراں وزیراعظم، سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کا سومنات آر ایس ایس کا ہیڈ کوارٹر ہے، پاکستان نے محمود غزنوی جیسے حملے کیے، چین، بنگلہ دیش ہی نہیں پورے جنوبی ایشیا کو خطرہ ہے۔ پاکستان نے مودی کی بدمعاشی کو روک کرجرات کا کام کیا۔

انوار الحق کاکڑ نے اپنی گفتگو میں کہا کہ مغرب جان چکا جس گھوڑے پر پیسا لگایا وہ پاکستان سے ہار گیا، خیال تھا کہ پاکستان جواب نہیں دے گا، امیج بدل گیا۔ پانچ دہائیوں سے انڈیا تکبر کا دیوتا بنا ہوا تھا۔ انڈیا اب مایوسی اور تباہی کے موڈ میں ہے۔

سابق نگراں وزیراعظم نے کہا کہ فیلڈ مارشل سے بڑا عہدہ ہوتا تو سپہ سالار کے لیے تجویز کرتا۔ وزیراعظم کو پبلک ڈومین میں بات کرتے ہوئے احتیاط کرنا چاہئے۔ پاکستان کو علاقائی اتحاد کی ضرورت ہے، امریکا اور چین کا کوئی ہاٹ پرسوٹ نہیں ہو رہا۔ بھارت چین تو کیا پاکستان کو ہینڈل نہیں کرسکتا۔

سینیٹر انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ معاشرے میں بلوچ دہشت گردوں پر کنفیوژن ختم ہو گئی ، بھارت بی ایل اے اور ٹی ٹی پی میں مزید سرمایہ لگائے گا، ہماری فوج بہت جلد اندرونی جارحیت پر قابو پا لے گی۔

انھوں نے اپنی گفتگو میں مزید کہا کہ سول سوسائٹی دہشت گردوں کے عشق میں مبتلا ہے تو ہو، ریاستی استحقاق ہے دہشت گردوں کے حقوق کو ترجیح دیں یا شہریوں کے۔ گورننس، مسائل اور کرپشن کو دہشت گردی سے نہ جوڑیں۔ گورننس مسئلہ ہے تو دیگر بلوچ کیوں دہشت گرد نہیں؟ جس دن ہم نے چار میزائل داغے تو کون روکے گا؟

سینیٹر انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ سمندر پار پاکستانیوں سے دو قومی نظریے پر گفتگو ہوئی، انڈیا نے یہ گفتگو بنیاد بنا کر جنگ چھیڑنے کی کوشش کی۔ انڈیا نے فالس فلیگ آپریشن کو بنیاد بنا کر ابتدا کی۔ مذہب ہماری شناخت ہے اور اس کے لیے آخری حد تک جائیں گے۔

Similar Posts