اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے بلوچستان کے شہر خضدار میں پیش آنے والے اسکول بس حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ معصوم طلبا کو نشانہ بنانا ایک بزدلانہ اور انتہائی قابل مذمت دہشت گردی ہے۔
او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے حملے میں شہید ہونے والے کمسن طلبا اور دیگر متاثرین کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔
خضدار: بھارتی اسپانسرڈ دہشتگردوں کے حملے میں زخمی مزید دو طالبات دم توڑ گئیں
خضدار بس دھماکا 21 مئی کی صبح سات بج کر 19 منٹ پراس وقت پیش آیا جب اسکول بس میں سوار 42 طلبا حصولِ تعلیم کے لیے روانہ تھے۔ بس پر حملہ کر کے 8 طلبا کو شہید اور متعدد بچوں کو زخمی کر دیا گیا۔ واقعے کے فوراً بعد سیکیورٹی فورسز اور امدادی ادارے موقع پر پہنچے اور زخمیوں کو سی ایم ایچ کوئٹہ منتقل کیا گیا، جہاں وہ زیر علاج ہیں۔
زخمی بچوں کے والدین اور متاثرین نے اس واقعے کے باوجود حوصلہ نہ ہارنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ ایک زخمی بچے کے والد، حوالدار جاوید نے کہا دشمن کے اس بزدلانہ فعل سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔ ہم اپنے وطن کی سلامتی کے لیے پہلے بھی کھڑے تھے اور آج بھی سینہ تان کر کھڑے ہیں۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے خضدار حملے کی مذمت کردی
متاثرہ خاندانوں نے پاکستان آرمی کی جانب سے فراہم کردہ طبی سہولیات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ ملک کے دفاع اور امن کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے سے کبھی دریغ نہیں کریں گے۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان میں بدامنی پھیلانے کے لیے پراکسیز کے ذریعے دہشت گردی کا نیٹ ورک استعمال کیا جا رہا ہے، جس کا مقصد پاکستان کے اندرونی امن کو نقصان پہنچانا ہے۔ تاہم، سیکیورٹی فورسز مکمل چوکنا ہیں اور دہشت گردی کے تمام نیٹ ورکس کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔