بلوچستان میں دہشت گرد رابطوں کیلئے جدید وائرلیس استعمال کر رہے ہیں، سیکریٹری آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا انکشاف

0 minutes, 0 seconds Read

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کے اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ بھارت سے جنگ کے دوران پاکستان پر سائبر حملے کیے گئے تاہم پاکستان کی سائبر سیکیورٹی ٹیم نے ان تمام حملوں کو ناکام بنایا۔

پیر کو کمیٹی کا اجلاس چیئرمین امین الحق کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں سائبر سیکیورٹی ٹیم کی کارکردگی پر ارکان نے خراج تحسین پیش کیا۔ چیئرمین امین الحق نے کمیٹی کو بتایا کہ 5 سے 10 مئی کے دوران پاکستان پر سائبر حملے کیے گئے جنہیں کامیابی سے روکا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سائبر سیکیورٹی ٹیم اور نیشنل سرٹ خراج تحسین کی مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اپنے سائبر اثاثے محفوظ رکھے اور ہم نے دشمن پر بھی سائبر حملے کیے۔

اجلاس کے دوران بلوچستان کے ضلع پنجگور میں انٹرنیٹ کی بندش کا مسئلہ بھی زیر بحث آیا۔ وزارت داخلہ کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ 22 مارچ کو سیکیورٹی کلیئرنس کے لیے خط لکھا گیا، لیکن سیکیورٹی ایجنسیوں نے اگلے چھ ماہ تک کی کلیئرنس نہیں دی، جس کے باعث انٹرنیٹ ڈیٹا بند رہے گا۔

رکن کمیٹی پولین بلوچ نے کہا کہ پنجگور میں انٹرنیٹ کی بندش کا مسئلہ کئی سال سے چلا آ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تین سال سے معاملات ٹھیک نہیں ہوسکے تو آئندہ چھ ماہ میں کیا بہتری آئے گی؟ ان کا کہنا تھا کہ وہ حلفیہ کہتے ہیں کہ ان کے علاقے کو سزا دی جا رہی ہے۔

رکن قائمہ کمیٹی عمیر نیازی نے کہا کہ بلوچستان کی صورتحال سیکیورٹی سے متعلق سب جانتے ہیں، لیکن ہمیں سسٹم کو درست کرنا ہوگا۔ چیئرمین کمیٹی امین الحق نے کہا کہ بلوچستان کے عوام ہمارے دل کے قریب ہیں اور ان کے مسائل کا حل ہماری ترجیح ہے۔

رکن کمیٹی عادل خان بازئی نے سوال اٹھایا کہ انٹرنیٹ بند ہونے سے کیا حالات بہتر ہوئے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ حالات تو مزید بدتر ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بی ایل اے کے دہشت گرد جو چیز استعمال کر رہے ہیں وہ انٹرنیٹ نہیں، کچھ اور ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ دہشت گرد انٹرنیٹ استعمال نہیں کر رہے تو انٹرنیٹ کی بندش کا فائدہ کیا ہے؟

سیکریٹری آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے اجلاس میں بتایا کہ دہشت گرد کمیونیکیشن کے لیے جدید وائرلیس استعمال کر رہے ہیں اور انٹرنیٹ بھی استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سیکیورٹی ایجنسیوں سے اطلاعات ملتی ہیں، تاہم انہیں دہشت گردوں کی مکمل ٹیکنالوجی سے متعلق زیادہ علم نہیں۔

چیئرمین کمیٹی امین الحق نے اجلاس کے اختتام پر کہا کہ قومی سلامتی اور سیکیورٹی ہمارے لیے سب سے اہم ہے، اس حوالے سے ایک ان کیمرہ اجلاس بلایا جائے گا، تاکہ تمام پہلوؤں پر تفصیلی بحث کی جا سکے۔

Similar Posts