مودی کی گودی میں بیٹھے میڈیا کا صحافی سابق را چیف کے ہتھے چڑھ گیا، گالیوں سے تواضع

0 minutes, 1 second Read

بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ (R&AW) کے سابق سربراہ امرجیت سنگھ دُلت نے بھارتی گودی میڈیا کے ایک صحافی کو شو کے دوران پاکستان سے متعلق سوال پر غلیظ گالیوں سے نواز دیا۔ ”بھارت رفتار ٹی وی“ کے صحافی جیتیش جیٹھانندانی سے ایک پوڈ کاسٹ میں گفتگو کے دوران جب اُن سے پاکستان کے دورے سے متعلق سوال کیا گیا تو وہ شدید غصے میں آگئے اور کیمرے پر انتہائی نامناسب اور گالیوں پر مبنی زبان استعمال کی۔

پوڈکاسٹ میں جب اُن سے ”پاکستان کے زیرانتظام کشمیر“ (آزاد کشمیر) اور اُن کے حالیہ دورۂ پاکستان کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے نہ صرف جواب دینے سے گریز کیا بلکہ طیش میں آکر صحافی کو ناصرف برا بھلا کہا، بلکہ ریکارڈنگ کی پرواہ نہ کرتے ہوئےصحافی کو اس کی اوقات یاد دلا دی۔

’چین کسی کو بھی پاکستان کی سرحدوں یا خودمختاری کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دے گا‘

اُنہوں نے چیختے ہوئے کہا، ’اسے باہر نکالو، یہ کتا کون تھا؟ (غلیظ گالی) کیا سمجھتا ہے خود کو؟ خبیث سندھی، کیا میں پاگل ہوں؟‘

دُلت کے اس رویے نے نہ صرف بھارتی صحافتی اخلاقیات پر سوال کھڑے کیے بلکہ یہ بھی ظاہر کیا کہ بھارتی میڈیا کا پاکستان سے متعلق جانبدارانہ اور اشتعال انگیز سوالات کا انداز خود بھارت کے سینئر ترین اہلکاروں کے لیے بھی ناقابل برداشت بنتا جا رہا ہے۔

مزید سوالات میں جب ان سے ”بھارت جوڑو یاترا“ میں شرکت سے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے تسلیم کیا کہ وہ راہول گاندھی کی کال پر شامل ہوئے اور کانگریس کے ساتھ اپنی ہمدردی کا اظہار کیا۔ دُلت نے واضح کیا کہ وہ ہمیشہ کانگریس کے قریب رہے ہیں اور بی جے پی کی پالیسیوں کے ناقد رہے ہیں۔

بھارت میں مسلمانوں کے گھروں کی مسماری: ہندو شہری بھی مودی سرکار کے خلاف بول پڑے

کشمیری پنڈتوں کے قتل عام سے متعلق متنزع سوال پر بھی انہوں نے دو ٹوک مؤقف اپنایا اور کہا کہ ’صرف پنڈت ہی نہیں، اس وقت مسلمان بھی مارے گئے تھے۔‘

دُلت نے ایک موقع پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں لاہور لے لینا چاہیے تھا، مجھے لاہور پسند ہے۔‘ اس جملے نے بھارتی میڈیا کے اس تاثر کو جھٹلا دیا کہ دُلت جیسے سینئر اہلکار بھی پاکستان سے متعلق مثبت یا دوستانہ خیالات رکھتے ہیں، لیکن گودی میڈیا انہیں بار بار دباؤ میں لا کر متنازع بیانات دینے پر مجبور کرتا ہے۔

یاد رہے کہ امر جیت سنگھ دُلت ماضی میں بھی مودی کا بھانڈا پھوڑنے کی وجہ سے خبروں میں رہے ہیں۔ انہوں نے 2019 کے پلوامہ حملے کو بی جے پی کے لیے ”تحفہ“ قرار دیا تھا، جس پر اُنہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اسی طرح، انہوں نے ”کشمیر فائلز“ فلم کو محض پروپیگنڈہ قرار دیا تھا۔

بھارت میں مٹھائیوں کے نام کی تبدیلی: ’میسور پاک‘ کے مؤجد کے پوتے سیخ پا

پاکستان سے متعلق اُن کے خیالات اور سابق آئی ایس آئی افسر اسد درانی کے ساتھ لکھی گئی مشترکہ کتاب ”The Spy Chronicles“ نے بھی بھارت میں ایک طوفان برپا کیا تھا۔ اب حالیہ انٹرویو میں اُن کے رویے نے بھارتی میڈیا کے دوہرے معیار اور پاکستان سے متعلق معاندانہ بیانیے کو ایک بار پھر بے نقاب کر دیا ہے۔

Similar Posts