عمران خان کا فوٹو گرامیٹک اور پولی گرافک ٹیسٹ دوبارہ کروانے کا حکم

0 minutes, 0 seconds Read

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کا فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ اور پولی گرافک ٹیسٹ دوبارہ کروانے کا حکم دے دیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے جج منظر علی گل نے بانی پی ٹی آئی کے فوٹو گرامیٹک اور پولی گرافک ٹیسٹ کرانے کی پولیس کی درخواست پر سماعت کی، جس میں عدالت نے پراسیکیوشن کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔

عدالت نے پولیس کو بانی پی ٹی آئی کے فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ اور پولی گرافک ٹیسٹ دوبارہ کروانے کی اجازت دے دی اور 9 جون کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

قبل ازیں پراسیکیوشن کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کا جواب عدالت جمع کرایا گیا، جس میں ڈی ایس پی لیگل نے عدالت کو بتایا کہ جب تک ٹیسٹ نہیں ہوں گے تب تک تفتیش مکمل نہیں ہو گی، بانی پی ٹی آئی تفتیشی افسران کے ساتھ تعاون کریں، ہم بانی پی ٹی آئی کے ساتھ تعاون کریں گے، انصاف ہوتا نظر آئے گا۔

عمران خان کا 9 مئی مقدمات میں شامل تفتیش ہونے، پولی گرافک ٹیسٹ کرانے سے انکار

عدالت میں ڈی ایس پی لیگل جاوید کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں مزید بتایا گیا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کروانے سے انکار کیا، انہوں نے 2 بار تحریری طور پر ٹیسٹ کروانے سے انکار کیا اور بعد ازاں عمران خان نے تیسری بار زبانی ٹیسٹ کروانے سے انکار کیا۔

عدالت میں دائررپورٹ میں پولیس کی جانب سے تفتیش کے لیے فوٹو گرامیٹک اور پولی گرافک ٹیسٹ کی اجازت کی استدعا کی گئی تھی، جس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل نے کی۔

یاد رہے کہ عمران خان کے خلاف جناح ہاؤس جلاؤ گھیراؤ سمیت 12 مقدمات درج ہیں۔

واضح رہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے 9 مئی کے کیسز میں تفتیش کے حوالے سے تیسری بار پولی گرافک اور دیگر ٹیسٹ کروانے سے انکار کردیا تھا۔

جمعرات کو بانی پی ٹی آئی نے تیسرے روز بھی ٹیسٹ کرانے سے تحریری طور پر انکار کیا جس کے بعد لاہور پولیس کی تفتیشی ٹیم ٹیسٹ کئے بغیر واپس روانہ ہو گئی۔ ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کہا دو مرتبہ انکار کر چکا ہوں ، میں نے کسی ٹیسٹ یا تفتیش میں پیش نہیں ہونا۔

عمران خان کے پولی گرافک سمیت دیگر ٹیسٹ کی اجازت دینے کا تحریری فیصلہ جاری

ڈی ایس پی لاہور پولیس جاوید آصف نے کہا ٹیسٹ نہیں ہوں گے تو انصاف کے تقاضے کیسے پورے ہوں گے اور تفتیش کا عمل کیسے آگے بڑھے گا ، ہم میرٹ پر کام کرنے کی کوشش کر رہےہیں لیکن عدم تعاون کا سامنا ہے۔

Similar Posts