بھارتی ریاست کرناٹک میں شادی کے عین وقت پر دلہن نے دولہا کو انکار کرتے ہوئے بتا دیا کہ وہ کسی اور سے پیار کرتی ہے اور اس کے ساتھ رہنا نہیں چاہتی۔
انڈیا ٹی وی کے مطابق کرناٹک میں ایک شادی کی تقریب اس وقت اچانک منسوخ ہو گئی جب دلہن نے منڈپ پر منگل سوتر باندھنے سے چند لمحے قبل اعلان کر دیا کہ وہ کسی اور سے محبت کرتی ہے اور یہ شادی نہیں کر سکتی۔
یہ واقعہ شادی کے لیے سجائے گئے پنڈال میں اس وقت پیش آیا، جہاں پوسٹ گریجویٹ تعلیم یافتہ لڑکی پلوی کی شادی سرکاری اسکول کے استاد وینو گوپال سے طے ہوئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق شادی کی رسومات اپنے آخری مرحلے میں پہنچ چکی تھیں جب پلوی کو ایک فون کال موصول ہوئی، اس کے بعد اُس نے خود کو ایک کمرے میں بند کر لیا اور باہر آنے سے انکار کر دیا۔
بعد ازاں اس نے اپنے خاندان کو اطلاع دی کہ وہ کسی اور کو پسند کرتی ہے اور وینوگوپال سے شادی نہیں کرنا چاہتی۔ اسی دوران رشتے داروں اور مقامی پولیس کی مداخلت کے باوجود پلوی اپنے فیصلے پر قائم رہی۔
بالآخر دولہا نے ہی پیچھے ہٹنے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ وہ کسی ایسی لڑکی سے شادی نہیں کرنا چاہتا جو اس رشتے پر رضامند نہ ہو۔
تقریب میں موجود ایک قریبی رشتے دار نے بتایا کہ فون کال کے بعد پلوی نے کہا کہ وہ شادی نہیں کرنا چاہتی، وہ خوفزدہ ہے اور صرف اپنی ماں کے ساتھ رہنا چاہتی ہے۔
مزید انکشاف ہوا کہ اس حوالے سے پلوی نے کسی کو پہلے نہیں بتایا تھا کیونکہ جس لڑکے سے وہ محبت کرتی ہے وہ مختلف ذات سے تعلق رکھتا ہے۔ تقریب میں دونوں خاندانوں کے سینکڑوں مہمان شریک تھے۔
دلہن کے انکار کے بعد شادی ملتوی کر دی گئی اورمہمان حیرت کی کیفیت میں مبتلا ہو گئے۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں رکھا، اس معاملے پر تاحال کوئی رسمی شکایت درج نہیں کی گئی ہے۔
وائرل ویڈیو پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تبصرے کیے جارہے ہیں، ایک صارف نے لکھا کہ اس نے اب تک انتظار کیوں کیا تھا، دوسرے صارف کا کہنا تھا کہ اس سب کے ذمہ دار دلہن کے والدین ہیں انہیں سزا دینی چاہیے۔
تیسرے صارف نے لکھا کہ ’ماں باپ کی عزت اور پیسہ برباد کرنے کا کیا فائدہ ہوا پہلے انکار نہیں کرسکتی تھی۔