پنجاب کے 12 اضلاع کی پولیس کا کروڑوں روپے مالیت کا اسلحہ و بارود غائب

0 minutes, 0 seconds Read

پنجاب اسمبلی میں پیش کی گئی محکمہ داخلہ پنجاب کی آڈٹ رپورٹ میں حیران کن انکشافات سامنے آئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق صوبے کے 12 اضلاع کی پولیس سے کروڑوں روپے مالیت کا اسلحہ اور بارود غائب ہو چکا ہے۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ محکمہ داخلہ پنجاب میں چوری، غائب یا عدم ریکوری کے واقعات رپورٹ کیے گئے ہیں۔

2021 سے 2024 تک کی آڈٹ رپورٹ کے مطابق 24 کروڑ 55 لاکھ سے زائد مالیت کا اسلحہ غائب ہوا ہے۔ ڈی پی او مظفرگڑھ کے دفتر سے 8 کروڑ 34 لاکھ روپے مالیت کا اسلحہ و بارود غائب ہوا، جبکہ ڈی آئی جی آپریشنز لاہور کے دفتر سے 4 کروڑ 71 لاکھ روپے مالیت کا اسلحہ اور گولیاں غائب ہونے کی نشاندہی کی گئی ہے۔ پولیس آفس لاہور سے 4 کروڑ 68 لاکھ روپے مالیت کے غائب شدہ اسلحہ کی تاحال کوئی ریکوری نہیں ہوئی۔

سی پی او ملتان کے دفتر سے 74 لاکھ روپے مالیت کی رائفلیں اور گولہ بارود غائب ہوا، جبکہ 2009ء میں سنٹرل جیل لاہور کے افسران کو دی گئی رائفلوں کا ریکارڈ بھی موجود نہیں ہے۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق ڈی پی او سیالکوٹ کے دفتر سے 56 لاکھ 14 ہزار، ڈی پی او ساہیوال کے دفتر سے 43 لاکھ، ڈی پی او اوکاڑہ سے 38 لاکھ سے زائد، ڈی پی او گجرات سے 35 لاکھ اور ڈی پی او فیصل آباد سے 26 لاکھ روپے مالیت کا اسلحہ غائب ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔

رپورٹ میں اس سنگین صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے اور متعلقہ اداروں سے فوری کارروائی کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔

Similar Posts