کراچی میں تاجروں کا شاہین کمپلیکس کے سامنے کے الیکٹرک کے دفتر کے باہر احتجاج

0 minutes, 0 seconds Read

کراچی میں تاجر تنظیموں نے شاہین کمپلیکس کے سامنے کے الیکٹرک کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا، جس کے باعث اطراف کی سڑکوں پر ٹریفک معطل ہوگیا۔

کراچی کے علاقے شاہین کمپلیکس اور جامعہ کلاتھ مارکیٹ میں بجلی کی عدم فراہمی پر علاقہ مکین مشتعل ہوگئے، غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے بعد مارکیٹوں اور دیگر تجارتی مراکز پر بھی بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف کراچی کے تاجروں نے شاہین کمپلیکس کے سامنے کے الیکٹرک کے دفتر کے باہر پہنچکر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا جبکہ احتجاج میں تاجر تنظیموں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔

تاجروں کے احتجاج کی وجہ سے آئی آئی چندریگر روڈ اور صدر کے مختلف علاقوں میں شدید ٹریفک جام ہوگیا جبکہ اطراف کی سڑکوں پر ٹریفک معطل ہوگیا۔

احتجاجی تاجروں کا کہنا ہے کہ باقاعدگی سے بجلی کے بل ادا کرنے کے باوجود بجلی چوروں کی طرح کئی کئی گھنٹوں تک کراچی کی مختلف مارکیٹس میں لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔

تاجروں نے کے الیکٹرک کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر بجلی کی لوڈشیڈنگ بند نہ کی گئی تو احتجاج کا دائرہ کار مختلف علاقوں تک بڑھادیا جائے گا۔

جامہ کلاتھ مارکیٹ میں بجلی تعطل سے دکاندار پریشان ہوگئے اور کاروبار ٹھپ ہوکر رہ گیا ۔ کچھ دیر بعد تاجروں نے شاہین کمپلیکس پر جاری احتجاج ختم کردیا اور ٹریفک کی روانی بحال
کرادی گئی۔

دریں اثنا کے الیکٹرک کے ترجمان نے جامع کلاتھ اور ملحقہ علاقوں میں معمول کے مطابق بجلی کی عدم فراہمی کے حوالے سے اعلامیے میں کہا کہ ان علاقوں میں صارفین پر عدم ادائیگیوں کی واجب الادا رقم 9 کروڑ سے تجاوزکرچکی ہے، لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بجلی چوری اور نقصانات کی شرح پر منحصر ہے۔

کے الیکٹرک نے علاقہ مکینوں سے اپیل کی کہ وہ وقت پر بجلی کے بلوں کی ادائیگیوں کو یقینی بنائیں۔

Similar Posts