جاپان سے ملنے والے مبینہ ’ڈریگن‘ کی قدیم لاش کا معمہ حل ہوگیا

0 minutes, 0 seconds Read

جاپان کے ایک خزانے میں پچھلے کئی سو سال سے ایک ’ممّی شدہ ڈریگن‘ محفوظ تھا۔ لوگوں کا خیال تھا کہ یہ کوئی جادوئی یا دیومالائی (افسانوی) مخلوق ہے۔ مگر اب ماہرین نے تحقیق کے بعد بتایا ہے کہ یہ ڈریگن نہیں بلکہ ایک عام جانور، جاپانی مارٹن کی ممی ہے۔

یہ ممی 1429ء میں جاپان کے ایک بادشاہ (شگون) یوشینوری آشی کاگا کو ملی تھی۔ وہ نارا شہر میں موجود تودائی جی نامی مندر گئے تھے۔ وہاں ایک راہب نے بتایا کہ اس نے سورج میں خشک ہوئی ایک چھوٹے اژدہے جیسی چیز دیکھی ہے۔ شگون نے اسے ساتھ لے جا کر شوسوئن خزانے میں محفوظ کر دیا۔

نارا میں ٹوڈاجی مندر
نارا میں ٹوڈاجی مندر

ڈریگن نکلا ایک ننھا جانور

حالیہ تحقیق میں ماہرین نے اس ممی کا ایکسرے اور ٹیسٹ کیے۔ ان ٹیسٹ سے پتا چلا کہ یہ کوئی ڈریگن نہیں، بلکہ ایک مادہ (جاپانی مارٹن (weasel جیسا ننھا جانور ہے۔

یہ جانور جاپان کے کئی علاقوں میں پایا جاتا ہے۔ چونکہ اس کے سامنے والے دونوں پاؤں غائب تھے، اس لیے دیکھنے میں وہ ایک لمبے اور عجیب سے ’ڈریگن‘ جیسا لگتا تھا۔

یہ ممی اتنی پرانی کیسے ہے؟

ماہرین کے مطابق یہ مارٹن گیارہویں یا بارہویں صدی یعنی تقریباً 900 سال پرانی ہے۔ اس وقت مندر کی مرمت ہو رہی تھی، ممکن ہے یہ جانور اندر داخل ہو گیا ہو اور باہر نہ نکل سکا ہو۔ وقت کے ساتھ یہ ممی بن گیا۔

بارش اور خزانے کی دلچسپ کہانی

ایک پرانی کہانی کے مطابق، جب بھی خزانے کا یہ مخصوص حصہ کھولا جاتا تھا، بارش ہونے لگتی تھی۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ حالیہ تحقیق کے دوران بھی جب ماہرین نے سفر کیا، تو اُنہیں بھی بارش کا سامنا کرنا پڑا!

شوسوئن خزانے کی ماہر، مامی تسورو نے کہا، ’ہمیں یقین ہے کہ یہ وہی چیز ہے جس کا ذکر پرانی کتابوں میں ہے۔ یہ ثابت کرتا ہے کہ ہمارے خزانے میں صرف قیمتی چیزیں نہیں بلکہ تاریخی نشانیاں بھی محفوظ ہیں۔‘

Similar Posts