پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کا سہ فریقی اجلاس: تینوں ممالک اعلیٰ اقدار، امن اور انصاف کیلئے ساتھ کھڑے ہیں، شہباز شریف

0 minutes, 0 seconds Read

پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کے درمیان دوسرا سہ فریقی اجلاس آذربائیجان کے شہر لاچین میں منعقد ہوا جس میں آذربائیجان کے صدر الہام علییوف، ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان اور پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے شرکت کی۔ اجلاس میں تینوں برادر ممالک کے مابین دفاعی، اقتصادی، سیاسی اور سفارتی تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا گیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آذربائیجان کے صدر اور عوام کو یومِ آزادی کی مبارکباد دی اور بہترین میزبانی پر صدر الہام علییوف کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ بہترین دوستوں کے ہمراہ اس ہال میں موجود ہونے پر بےحد خوشی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس سے قبل آستانہ میں ہمارا سہ فریقی اجلاس ہوا تھا اور موجودہ اجلاس اس عزم کا اعادہ ہے کہ ہم نے تعاون اور دوستی کو نئی بلندیوں تک لے جانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تینوں ممالک مشترکہ مذہب، اقدار، شفافیت اور تاریخ میں بندھے ہیں اور بنیادی ایشوز پر ایک دوسرے کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کو پلوامہ اور پہلگام واقعے پر تحقیقات کے لیے تعاون کی پیش کش کی گئی تھی، مگر بھارت نے بغیر شواہد کے پاکستان پر الزام لگایا اور اس واقعے کی آڑ میں جارحیت کا راستہ اختیار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان خوش قسمت ہے کہ اس کے پاس ترکیہ اور آذربائیجان جیسے سچے دوست موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم تینوں ممالک اعلیٰ اقدار، امن اور انصاف کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہیں اور یہ سہ فریقی اجلاس ہم سب کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔

امریکا کا حصہ بنے تو ’گولڈن ڈوم‘ مفت ملے گا، ٹرمپ کی کینیڈا کو بڑی آفر

2020 میں ہونے والی جنگ میں ترکیہ اور پاکستان نے ہماری مدد کی، صدر الہام علییوف

صدر الہام علییوف نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان مشترکہ تاریخ اور شفافیت میں بندھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2020 میں ہونے والی جنگ میں ترکیہ اور پاکستان نے ہماری مدد کی، جس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ آذربائیجان پاکستان میں دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا، اور اس سلسلے میں مختلف منصوبوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ صدر آذربائیجان نے مختلف شعبوں میں شراکت داری کے فروغ، دفاعی تعاون اور سیاحت کے میدان میں ترکیہ اور پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

صدر علییوف نے کہا کہ تینوں ملکوں کے درمیان دفاعی شعبے میں تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں اور یہ تعاون علاقائی استحکام کے لیے نہایت اہم ہے۔ انہوں نے مختلف عالمی فورمز پر تینوں ممالک کے یکساں مؤقف کی تعریف کی اور کہا کہ آذربائیجان نے ہمیشہ اپنے برادر ممالک پاکستان اور ترکیہ کا ساتھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی باعث تشویش تھی، اور آذربائیجان نے پاکستان سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس موقع پر مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔

محسن نقوی کی ایرانی ہم منصب سے اہم ملاقات، زائرین کی سہولیات اور بارڈر تعاون پر پیش رفت

صدر اردوان نے پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں وزیراعظم شہباز شریف کی مدبرانہ قیادت کو سراہا

ترک صدر رجب طیب اردوان نے خطاب کرتے ہوئے آذربائیجان کو یومِ آزادی پر مبارکباد پیش کی اور کہا کہ یہ دوسرا سہ فریقی اجلاس تینوں ممالک کے درمیان باہمی احترام اور اعتماد پر مبنی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ، پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو مستحکم بنایا جائے گا۔

صدر اردوان نے پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں وزیراعظم شہباز شریف کی مدبرانہ قیادت کو سراہا اور کہا کہ جنگ بندی باعث اطمینان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا خطہ اسٹریٹجک اعتبار سے بہت اہم ہے اور مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔ ترک صدر نے دفاعی شعبے، توانائی، غذائی تحفظ، ٹرانسپورٹیشن اور دیگر میدانوں میں تعاون کو وسعت دینے پر زور دیا۔ انہوں نے اسرائیل کی جانب سے فلسطین میں خونریزی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں بچوں کو وحشیانہ انداز میں قتل کیا جا رہا ہے، اور خطے کے امن کو تباہ کرنے والوں کے خلاف ہم سب کھڑے ہوں گے۔

Similar Posts