بھارتی ریاست مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینرجی نے مودی سرکار کے پاکستان کے خلاف نام ہاد اور ناکام ملٹری کارروائی ’آپریشن سندور‘ کی قلعی کھول کر رکھ دی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینرجی نے کہا کہ مودی سرکار نے ملٹری کارروائی کا نام آپریشن سندور اپنی گرتی ہوئی ساکھ کو بچانے اور سیاسی فائدے کے لیے رکھا تھا۔
مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر ’آپریشن سندور‘ کو انتخابات سے قبل سیاسی فائدہ اٹھانے کے لیے استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
انہوں نے طنزیہ انداز میں سوال کیا کہ مودی اپنی بیوی کے ماتھے پر سندور کیوں نہیں لگاتے، حالانکہ وہ اسے بیچنے کی بات کر رہے ہیں۔
مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینر جی کی بی جے پی رہنماء کے گستاخانہ بیان کی مذمت
ممتا بنرجی نے کولکتہ میں پریس کانفرنس کے دوران کہا پہلے وہ چائے والا تھا، پھر پہرہ دار کہا گیا، اور اب سندور بیچنے آ گیا ہے۔ ایک عورت کی عزت کا تعلق سنور سے ہوتا ہے، اسے بیچا نہیں جا سکتا تو پھر مودی صاحب اپنی بیوی کے ماتھے پر سندور کیوں نہیں لگاتے؟
انہوں نے اس آپریشن کے نام کا انتخاب سیاسی فائدہ اٹھانے کے لیے کیا جانے والا حربہ قرار دیا۔
اس سے پہلے وزیر اعظم مودی نے الی پور دوار میں ایک جلسے میں کہا تھا، میں 140 کروڑ بھارتیوں کی جانب سے اعلان کرتا ہوں کہ آپریشن سندور ابھی ختم نہیں ہوا۔ انہوں نے مغربی بنگال حکومت پر قانون کی خلاف ورزی بڑھتے ہوئے جرائم اور بدعنوانی کے الزامات لگائے تھے۔
ممتا بینرجی: بی جے پی پر بھارتی کرکٹ ٹیم کی وردی پر زعفرانی رنگ چڑھانے کا الزام
ممتا بنرجی نے مودی کے اس بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ انہیں وزیراعظم کی باتیں سن کر دکھ ہوا ہے۔ یہ افسوسناک ہے کہ مودی بنگال کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، جب کہ تمام جماعتوں کی وفود مختلف ممالک کا دورہ کر رہے ہیں۔ ان کے وزیر نے کہا ہے کہ وہ بنگال میں ’آپریشن بی جے پی‘ کریں گے، جیسے ’آپریشن سندور‘ کیا گیا۔
ممتا بنرجی نے مودی پر ملک کے وزیراعظم کی حیثیت سے نہیں بلکہ بی جے پی کے صدر کی طرح کام کرنے کا بھی الزام لگایا اور کہا آپ ایک ایسی حکومت پر تنقید کر رہے ہیں جو ملک کا مکمل دفاع اور حمایت کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی اپوزیشن پر الزام تراشی کر رہے ہیں جیسا کہ بی جے پی کی جھوٹ بولنے والی پارٹی کے سربراہ کرتے ہیں۔ آپ جھوٹ کا ڈھیر ہیں، لوٹتے ہیں اور بھاگ جاتے ہیں۔