شاہ عبدالعزیز یونیورسٹی کے ذہین طلبہ نے عازمین حج کے لیے ایک جدید موبائل ایپلیکیشن تیار کی ہے جو دورانِ حج پیش آنے والے چیلنجز سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہوگی۔ اس انٹرایکٹو ایپ کی قیادت طالبعلم حسن السلمی نے کی ہے۔
سب سے زیادہ پریشانی کا مرحلہ بےتحاشہ رش کی وجہ سے اپنے گروپ سے بچھڑ جانا ہوتا ہے لیکن اب اس ایپ کی مدد سے اگر کوئی حاجی اپنے گروپ سے بچھڑ جائے تو اسے آسانی سے تلاش کیا جا سکے گا۔
عازمین حج کی روانگی: وزارت مذہبی امور اور حج آپریٹرز کے ایک دوسرے پر الزام دھرے رہ گئے
اس ایپ میں کیمپوں تک رسائی کے لیے آف لائن نقشے اور موبائل کیمرے کی مدد سے سمتوں کا تعین بھی کیا گیا ہے۔
اسکے ساتھ ہی مقدس مقامات کی زیارت میں رہنمائی، اور آڈیو گائیڈ کی سہولت، جو ایپ کو بہت مددگار رہنما بناتی ہے۔
ایپلیکیشن میں ’انٹرنیٹ آف تھنگز‘ ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے تاکہ کم نیٹ ورک والے علاقوں میں بھی ایپ کی افادیت برقرار رہے۔
اس ایپ کے رہنما حسن السلمی کا کہنا ہے کہ ’ہمارا مقصد حج و عمرہ کے سفر کو آسان، بامعنی اور یادگار بنانا ہے۔‘
حج آپریشن کا آخری روز: 86 ہزار955 پاکستانی عازمین حج سعودی عرب پہنچ گئے
فی الحال اس ایپ کو سرکاری منظوری کا انتظار ہے، اور ٹیم اسے ’حج ایپ‘ کے ساتھ ضم کرنے کی کوششوں میں بھی مصروف ہے۔ سال 2022 کے تجربے کی بنیاد پر اس ایپ کی ضرورت کو محسوس کیا گیا، جب کئی حاجی اپنے کیمپوں تک نہ پہنچ پائے اور انتظامات میں تاخیر ہوئی۔
یہ ایپلیکیشن سعودی طلبہ کی طرف سے عازمینِ حج کی خدمت میں ایک شاندار اور دوررس قدم ہے۔