بنگلہ دیشی سپریم کورٹ نے جماعت اسلامی کی رجسٹریشن بحال کر دی

0 minutes, 0 seconds Read

بنگلہ دیش نے جماعت اسلامی کی رجسٹریشن بحال کر دی، جس سے اسے انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت مل گئی ہے، یہ فیصلہ ایک دہائی سے زائد عرصے بعد سامنے آیا ہے، جب اس کی رجسٹریشن سابق حکومت نے منسوخ کر دی تھی۔

اس فیصلے کے بعد جماعت اب دوبارہ الیکشن میں حصہ لینے کی اہل ہو گئی ہے، جبکہ 2013 میں اسے کالعدم قرار دیا گیا تھا۔

جماعتِ اسلامی کے وکیل شیشیر منیر نے کہا کہ یہ فیصلہ بنگلہ دیش میں جمہوری، جامع اور کثیر الجماعتی نظام کی طرف ایک اہم قدم ہے۔

انہوں نے مزید کہا ہم امید کرتے ہیں کہ تمام بنگلہ دیشی چاہے وہ کسی بھی نسل یا مذہب سے تعلق رکھتے ہوں جماعت کو ووٹ دیں گے اور پارلیمنٹ تعمیری بحث کا مرکز بنے گی۔

یہ فیصلہ ایسے وقت آیا ہے جب 27 مئی کو سپریم کورٹ نے جماعت کے رہنما اے ٹی ایم اظہر الاسلام کی سزا کو بھی کالعدم قرار دیا تھا۔ انہیں 2014 میں قتل، ریپ اور نسل کشی کے الزامات پر سزائے موت سنائی گئی تھی جو 1971 کی پاک-بنگلہ جنگ سے متعلق تھے۔

سابق وزیرِاعظم شیخ حسینہ کے دور میں جماعت پر پابندی لگائی گئی تھی اور اس کے درجنوں رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا تھا۔

Similar Posts