غیر قانونی سگریٹ انڈسٹری عروج پر، حکومت ریونیو سے محروم

0 minutes, 0 seconds Read

وفاقی بجٹ 2025-26 کے تناظر میں تمباکو سیکٹر سے متوقع ٹیکس وصولیوں کی نئی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔ پاکستان ٹوبیکو کمپنی کے ڈائریکٹر اسد شاہ نے ان کیمرہ بریفنگ میں بتایا کہ سگریٹ انڈسٹری سے 570 ارب روپے تک ٹیکس وصول کیا جا سکتا ہے، بشرطیکہ غیر قانونی سگریٹ کی سمگلنگ اور ٹیکس چوری پر مؤثر قابو پایا جائے۔ حکومت اس وقت صرف 34 بلین سگریٹ سٹکس پر ٹیکس وصول کر پا رہی ہے۔

پاکستان ٹوبیکو کمپنی کے ڈائریکٹر اسد شاہ نے بجٹ کے حوالے سے ان کیمرہ بریفننگ میں بتایا کہ سگریٹ انڈسٹری سے 570 ارب روپے ٹیکس وصول کیا جا سکتا ہے، غیر قانونی ،سگریٹ کی سمگلنگ روک تھام سے زیادہ ٹیکس حاصل کیا جاسکتا ہے۔

اسد شاہ کے مطابق غیر قانونی سگریٹ انڈسٹری کا حجم 58 فیصد تک پہنچ چکا ہے، پاکستان سگریٹ انڈسٹری کا سالانہ حجم قریبا 82 بلین سگریٹ ہے، مالی سال 2023-24 میں سگریٹ انڈسٹری سے 292 ارب روپے ٹیکس جمع کیا گیا تھا۔ ،رواں مالی سال میں گیارہ ماہ میں 223 ارب روپے ٹیکس سگریٹ انڈسٹری سے جمع ہو سکا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ ٹیکس چوری میں ملوث عناصر اور کچھ غیر سرکاری تنظیموں اس وقت ایک ایجنڈے پر کام کر رہی ہیں۔ حکومت بارہ سال قبل 67 بلین سگریٹ سٹکس پر ٹیکس وصول کرتی تھی۔

اسد شاہ کا کہنا تھا موجودہ صورتحال کے مطابق حکومت اس وقت صرف 34 بلین سگریٹ سٹکس پر ٹیکس وصول کر پا رہی ہے۔ ڈائریکٹر پی ٹی سی کے مطابق 2023 میں ٹیکس پالیسی سے حکومتی ریونیو میں کمی ہوئی ہے، ایک دہائی میں حکومت کو تمباکو سیکٹر سے ریونیو میں دوسری بار کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ڈائریکٹر پی ٹی سی نے کہا کہ قانونی سیکٹر کا اس وقت مارکیٹ شئیر 42 فیصد جبکہ ریونیو میں حصہ 98 فیصد ہے، ٹیکس چوری روکنے کے لیے پوری انڈسٹری میں ڈاکومینٹیشن پالیسی پر عمل ہونا چاہیے، اس وقت حکومت کی جانب سے کم از کم قیمت 62.25 روپے مقرر ہے،پاکستان میں سگریٹ پر ٹیکس کم نہیں بلکہ سگریٹ غیر قانونی طور پر سستے بک رہے ہیں،آج تک کسی کو کم ازکم قیمت قانون خلاف ورزی پر جرمانہ تک نہیں کیا گیا۔

ڈائریکٹر ٹوبیکو کمپنی کا کہنا تھا کہ سگریٹ پیک کی کم از کم قیمت کو بڑھانا چاہیے، بلا تفریق عملدرآمد کے بغیر کسی بھی پالیسی کو بنانے کا کوی فائدہ نہیں، ملک میں مقامی سگریٹ بغیر ٹیکس سٹیمپ کے فروخت ہو رہے ہیں۔

اسد شاہ کا کہنا تھا اگر ٹیکس سٹیمپ پالیسی پر بلا تفریق عمل نہیں کروایا جا سکتا تو اس پالیسی کا کوی فائدہ نہیں، سمگلنگ کی حوصلہ شکنی کے لیے سگریٹ فلٹر میٹریل ایسی ٹیٹو پر ایڈجسٹ ایبل ٹیکس 44 ہزار فی کلو سے کم کر کے 4 ہزار فی کلو کیا جائے۔

رواں مالی سال میں 450 میٹرک ٹن سمگل شدہ ایسی ٹیٹو میٹریل حکومت نے ضبط کیا، سگریٹ پیپر پر ایڈجسٹ ایبل ٹیکس عائد کیا جائے تاکہ ڈاکومنٹیشن کی جا سکے، غیر قانونی سگریٹ انڈسٹری اس وقت سگریٹ سیکٹر میں مارکیٹ لیڈر بن چکی ہے۔

Similar Posts