آئی ایم ایف نے سوشل میڈیا کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی شرط عائد کر دی

0 minutes, 0 seconds Read

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے حکومت پاکستان کی جانب سے منقولہ اثاثوں پر کیپیٹل ویلیو ٹیکس (سی وی ٹی) لگانے کی تجویز مسترد کر دی ہے۔ حکومت سونا، نقدی اور دیگر اثاثوں پر سی وی ٹی عائد کرنے کی خواہش مند تھی تاہم یہ کوشش ناکام ہو گئی۔ آئی ایم ایف نے سوشل میڈیا کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی شرط بھی عائد کردی، زرعی آمدن پر بھی نیا ٹیکس لاگو ہوگا۔

ڈیجیٹل سروسز پر ٹیکس لگایا جائے گا۔ آن لائن خریداری مہنگی ہوگی۔ تمام موبائل ایپلی کیشنز پر بھی ٹیکس لگایا جائے گا۔ آئی ایم ایف حکام نے مذاکرات میں صاف کہا ہے کہ بجٹ اہداف پر طے شدہ فارمولے کے مطابق عمل کرنا ہوگا۔ واضح کیا بجٹ اسٹاف لیول معاہدے کے تحت بنایا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے ایک دن کے چوزوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگانے کی تجویز بھی مسترد کر دی ہے۔ تاہم، حکومت نے ڈیجیٹل سروسز پر ٹیکس عائد کرنے کی اجازت دے دی جس سے حکومت کو 10 ارب روپے کی آمدن متوقع ہے۔

نیوزسروسز اور آن لائن مصنوعات کی خریدوفروخت پر ٹیکس لگے گا۔ ٹیکس لگا تو صارفین کیلئے آن لائن خریداری مہنگی ہوجائے گی۔ سافٹ ویئرز اور سافٹ ویئر ہاوسز پر بھی ٹیکس کی تلوار لٹکے گی۔ ویب ڈیولپرز اور ویب ڈیزائنرز بھی ٹیکس نیٹ میں آئیں گے۔ تمام موبائل ایپلی کیشنز پر بھی ٹیکس لگایا جائے۔

آئی ایم ایف کا بجٹ پر دباؤ، اسٹاف لیول معاہدے کے تحت منظور کرانے کی شرط

ذرائع کے مطابق بجٹ میں میوچل فنڈز کی ڈیویڈنڈ آمدن پر ٹیکس کو 20 فیصد تک بڑھانے، سودی آمدن پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح 20 فیصد کرنے، وینچر کیپیٹل کمپنیوں کو حاصل ٹیکس چھوٹ ختم کرنے اور سنیما انڈسٹری کے لیے انکم ٹیکس چھوٹ واپس لینے کی تجاویز زیر غور ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ 35 فیصد انکم ٹیکس سلیب میں کمی کی کوئی تجویز شامل نہیں کی گئی، جبکہ 5 لاکھ روپے ماہانہ آمدن پر 10 فیصد سرچارج برقرار رکھا جائے گا۔ آئی ایم ایف نے چار درمیانی ٹیکس سلیبز میں ٹیکس شرح کم کرنے کی حمایت کی ہے، اور 5 لاکھ روپے سے کم آمدن والوں کو معمولی ریلیف دینے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

تنخواہ دار طبقے نے حکومت کو ٹیکس دینے میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا

ذرائع کے مطابق انکم ٹیکس چھوٹ کی حد کو 12 لاکھ تک بڑھانے کی اجازت نہیں دی گئی، تاہم انکم ٹیکس کی ابتدائی شرح 5 فیصد سے کم کر کے 1 فیصد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف کو بجٹ کی ابتدائی بریفنگ دے دی گئی ہے، جبکہ وفاقی بجٹ کا اعلان 10 جون کو قومی اسمبلی میں کیا جائے گا۔ اقتصادی سروے 9 جون کو عید کے تیسرے دن جاری کیا جائے گا۔

Similar Posts