اسلام آباد میں وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بلوچستان کے حوالے سے اہم معاملات شیئر کرنا چاہتے ہیں۔ سرفراز بگٹی نے کہا کہ بھارت نے کراچی پورٹ کے حوالے سے جھوٹی خبریں چلائیں، تاہم پاکستان نیوی نے کراچی کو محفوظ رکھا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے اپنی پراکسیز کے ذریعے نئی سازش شروع کی ہے اور ”فتنہ الہندوستان“ کے ذریعے بلوچستان میں دہشتگردی کی نئی لہر لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کی پریس کانفرنس کے دوران ”فتنہ الہندوستان“ کے دہشتگردوں کی آڈیو بھی چلائی گئی، جس میں بھارتی اسپانسرڈ دہشتگرد بن قاسم اور کراچی پورٹ پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ آڈیو میں دہشتگرد ”را“ ہینڈلر کو ”استاد“ کے نام سے مخاطب کر رہے ہیں۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ ”را“ کی جانب سے ”فتنہ الہندوستان“ کے دہشتگردوں کو ٹارگٹس دیے گئے، بھارت اس گروپ کے ذریعے بچوں کو ٹارگٹ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مکمل طور پر ”را“ فنڈڈ دہشتگردی ہے اور دہشتگرد پاکستانیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچ عوام فیصلہ کر چکے ہیں کہ دہشتگردوں کا بلوچستان سے کوئی تعلق نہیں۔ ”فتنہ الہندوستان“ کا مقصد پاکستان کی ٹیک آف کرتی معیشت کو نقصان پہنچانا ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان میں میجر ملٹری آپریشن کی ضرورت نہیں ہے۔ مسنگ پرسنز کے معاملے کو ریاست کے خلاف پراپیگنڈا کے طور پر استعمال کیا گیا، تاہم بلوچستان میں اس حوالے سے قانون سازی کی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی جماعتوں سے ہمیشہ بات ہو سکتی ہے۔ بلوچستان کو دو چار سیاسی لوگوں کی عینک سے دیکھنا درست نہیں۔ پولرائزڈ ماحول میں 100 فیصد سیاسی اتفاق رائے ممکن نہیں، تاہم حکومت نے مائنز اینڈ منرلز سمیت مسنگ پرسنز کے معاملے پر اتفاق رائے پیدا کیا ہے۔