عمر ایوب کی اسپیکر سے الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کی درخواست

0 minutes, 0 seconds Read

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے 2 ممبران کی تعیناتی کے معاملے پر اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو خط لکھ دیا، جس میں انہوں نے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کی درخواست کرتے ہوئے سینیٹ اور قومی اسمبلی سے اپوزیشن کے 6 ارکان کے نام ارسال کردیے۔

چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری کے معاملے پر قائد حزبِ اختلاف عمر ایوب نے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو پارلیمانی کمیٹی کے قیام کے لیے خط لکھ دیا ہے، عمر ایوب نے اپنے خط میں اپوزیشن ممبران کے نام بھی پارلیمانی کمیٹی کے لیے ارسال کر دیے۔

ذرائع کے مطابق پارلیمانی کمیٹی کے لیے اپوزیشن کی جانب سے قومی اسمبلی کے 4 اور سینیٹ کے 2 ارکان کے نام بھجوائے گئے ہیں۔ قومی اسمبلی سے اسد قیصر، بیرسٹر گوہر علی خان، صاحبزادہ حامد رضا اور لطیف کھوسہ کے نام شامل ہیں جبکہ سینیٹ سے شبلی فراز اور علامہ راجہ ناصر عباس کو کمیٹی میں شامل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

یہ خط آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 213 کی شق (2)(بی) کے تحت لکھا گیا ہے، جس کے تحت الیکشن کمیشن کے سربراہ اور ممبران کی تقرری کے لیے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جاتی ہے۔

نئے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلئے مشاورت کا آغاز، وزیراعظم کی اپوزیشن لیڈر کو ملاقات کی دعوت

اسپیکر قومی اسمبلی نے عمر ایوب کی نااہلی کیلئے ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیج دیا

سیاسی حلقوں میں اس اقدام کو آئندہ عام انتخابات کی شفافیت کو یقینی بنانے کی سمت ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے نئے چیف الیکشن کمشنر اور دو ممبران کی تقرری کے لیے مشاورت کا آغاز کرتے ہوئے گزشتہ روز اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو ملاقات کے لیے مدعو کیا تھا۔

شہباز شریف نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو لکھے گئے خط میں موقف اپنایا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر اور 2 ممبران کی مدت 26 جنوری کو ختم ہوچکی ہے، چیف الیکشن کمشنر اور 2 ممبران نے آرٹیکل 215 کے تحت کام جاری رکھا ہوا ہے۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ آرٹیکل 218 کے تحت چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کے لیے تجاویز پارلیمانی کمیٹی کو ارسال ہونی ہیں، نئی تقرریوں کے لیے آپ کو ملاقات کی دعوت دیتا ہوں۔

Similar Posts