خوشی ایک ایسی کیفیت کا نام ہے کس میں ہر شخص رہنا چاہتا ہے۔ ایک ایسا لفظ ہے جسے ہم زندگی میں سب سے زیادہ تلاش کرتے ہیں۔ ہم جو کچھ بھی کرتے ہیں، سب کچھ خوشی کے لیے ہی تو کرتے ہیں۔ ہم اچھی نوکریاں حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں، خوبصورت گھر بناتے ہیں، نئے تجربات حاصل کرتے ہیں، اور ہر چیز کا مقصد دراصل ہماری ذاتی خوشی ہے۔ پھر بھی، ہم میں سے بہت سے لوگ اندرونی سکون اور خوشی محسوس نہیں کرتے۔ یہ سوال ہمیشہ ہمارے دماغ میں آتا ہے: “آخر ہم خوش کیوں نہیں رہ پاتے؟
ہم میں سے بہت سے لوگ زندگی میں کسی بڑے مسئلے یا چیلنج کا سامنا نہیں کرتے، پھر بھی وہ خوش نہیں رہ پاتے اور مسلسل جلے بھنے رہتے ہیں۔ اس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، اور ان کا تعلق صرف حالات سے نہیں بلکہ انسان کے اندرونی ذہنی اور جذباتی حالت سے ہوتا ہے۔ کچھ عوامل ہیں جو ان لوگوں کی خوشی کی راہ میں رکاوٹ بن جاتے ہیں۔
کئی لوگ اپنی زندگی میں چھوٹے سے چھوٹے مسائل کو بھی بہت بڑا بنا لیتے ہیں۔ ان کے دماغ میں منفی خیالات کا ایک مسلسل بہاؤ جاری رہتا ہے اور وہ اپنے آپ کو یا دنیا کو ہمیشہ ایک منفی زاویے سے دیکھتے ہیں۔ اس طرح کے لوگ ہر وقت یہ سوچتے ہیں کہ ’سب کچھ غلط ہو رہا ہے‘ یا ’دنیا ان کے خلاف ہے‘، چاہے حقیقت میں ایسا کچھ نہ ہو۔
یہ منفی سوچ انسان کی ذہنی حالت کو خراب کرتی ہے اور وہ چھوٹی چھوٹی باتوں پر بھی غصہ کرنے لگتا ہے۔ جب آپ ہر بات میں منفی پہلو ڈھونڈتے ہیں، تو آپ کا دماغ خوشی کے بجائے پریشانیوں کی طرف مائل ہوتا ہے۔
یہ رویہ دراصل ایک مائنڈسیٹ (Mindset) ہے، جو انسان کی سوچ، جذبات اور ردعمل کے انداز کو تشکیل دیتا ہے۔ مائنڈسیٹ انسان کی دنیا کو دیکھنے کا طریقہ ہوتا ہے، اور یہ اس بات پر اثر انداز ہوتا ہے کہ وہ اپنے تجربات، حالات، اور لوگوں کے ساتھ کیسے برتاؤ کرتا ہے۔
مثبت مائنڈسیٹ رکھنے والے لوگ اکثر زندگی میں خوش رہنے کی کوشش کرتے ہیں اور مشکلات کو ایک چیلنج کے طور پر دیکھتے ہیں۔ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ ہر مشکل کا کوئی حل ہوتا ہے اور اگر آپ صحیح انداز میں سوچیں اور کوشش کریں تو آپ کامیاب ہو سکتے ہیں۔ ایسے افراد اپنے جذبات کو قابو میں رکھتے ہیں، اپنے خیالات کو درست رکھتے ہیں، اور زیادہ تر اوقات شکر گزار ہوتے ہیں۔
منفی مائنڈسیٹ رکھنے والے لوگ ہمیشہ اپنے حالات اور دنیا کو منفی انداز میں دیکھتے ہیں۔ ان کے ذہن میں ہر وقت یہ خیال ہوتا ہے کہ سب کچھ غلط ہو رہا ہے، اور ان کی زندگی میں کچھ ٹھیک نہیں چل رہا۔ ان کے دماغ میں منفی خیالات کا تسلسل رہتا ہے جو انہیں غصے، جلن، اور مایوسی کی طرف دھکیلتا ہے۔ ایسے افراد عموماً اس بات پر زیادہ توجہ دیتے ہیں کہ ان کے ساتھ کیا برا ہوا ہے، بجائے اس کے کہ وہ اپنی زندگی میں موجود اچھائیوں پر نظر ڈالیں۔
سب سے پہلے ہمیں یہ جاننا ضروری ہے کہ ہمارا مائنڈسیٹ کس نوعیت کا ہے۔ کیا ہم ہمیشہ منفی سوچتے ہیں؟ یا ہم کسی چیز پر شکایت کرتے رہتے ہیں؟ اگر ہاں، تو ہمیں اس پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اس عمل کو خود آگاہی کہتے ہیں۔ آئیے جانیں کہ کیسے خوش رہا جائے، کس طرح خود سے محبت کی جائے اور کن باتوں پر عمل کر کے آپ خود کو جان سکتے ہیں۔
روزانہ کم از کم چند منٹ اپنے اچھے پہلوؤں پر غور کریں۔ مثلاً، آپ کا شکر گزار ہونا، آپ کی کامیابیاں، یا جو چیزیں آپ کے پاس ہیں۔
جب آپ کا دماغ منفی سوچے، اسے فوراً چیلنج کریں۔ مثلاً، اگر آپ سوچتے ہیں ’میرے ساتھ ہمیشہ برا ہوتا ہے‘، تو خود سے کہیں ’کیا حقیقت میں ایسا ہے؟‘ اور پھر اس کے برعکس کوئی مثبت واقعہ یا تجربہ یاد کریں۔
نئے تجربات حاصل کرنا اور چیلنجز کا سامنا کرنا آپ کے مائنڈسیٹ کو بڑھاتا ہے۔ جب آپ مشکلات کا سامنا کرتے ہیں اور ان سے سیکھتے ہیں، تو آپ کا مائنڈسیٹ مثبت بننے لگتا ہے۔
مثبت لوگ آپ کے مائنڈسیٹ کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ اپنے آپ کو ایسے لوگوں کے ساتھ گھیرنا جو خوش، متحرک اور مثبت ہوں، آپ کے مائنڈسیٹ پر اچھا اثر ڈالتا ہے۔
یاد رکھیں خوشی کا راستہ ہمیشہ اندر سے شروع ہوتا ہے۔ جب آپ اپنی اندرونی دنیا کو بہتر بنانے کی کوشش کرتے ہیں، تو آپ کا بیرونی ماحول بھی بدلنے لگتا ہے۔ لہٰذا ان سب باتوں پر غور کریں خود پو کام کریں اور خوش رہیں۔