بھارت میں ایودھیا رام مندر کے نام پر کروڑوں روپے کا فراڈ سامنے آیا ہے۔ جعلی ویب سائٹ کے ذریعے ”پرساد“ کی ترسیل کا جھانسہ دے کر عوام کو لوٹا گیا۔ اس فراڈ میں امریکی پروفیسر کے نام پر بھارتی شہریوں کو دھوکہ دیا گیا۔ بھارت میں عقیدت کو تجارت میں بدلنے والا نیٹ ورک سرگرم ہے، اور کروڑوں روپے کی رقم صرف جعلی ترسیل پر خرچ ہوئی۔
ہندوؤں کے مقدس موقع پر فراڈ کو روکنے میں بھارتی سائبر سیکیورٹی مکمل طور پر ناکام رہی۔ رام مندر کی تقریب شاندار رہی، مگر پردے کے پیچھے مالی گھپلے چھپے رہے۔ بھارتی عوام کو لوٹا گیا، اور مودی سرکار نے زبان سی لی۔ بھارت میں مذہب کے نام پر فریب کا بازار گرم ہے، جبکہ حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
یہ سب اُس وقت ہوا جب پورے بھارت کی نظریں رام مندر پر تھیں۔
سوال یہ ہے کہ کیا مودی سرکار صرف مذہبی جذبات کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال کر رہی ہے؟ کیا عوام کی حفاظت مودی کی ترجیح نہیں؟ مذہبی عقیدت کو دھوکہ بنانے کا ذمہ دار کون ہے؟ رام کے نام پر فراڈ، مودی حکومت کی خاموشی کیوں؟ کیا بھارتی ریاست عوام کی عقیدت کی محافظ ہے یا مجرم؟
عقیدت اور دھوکہ، مودی کا نیا سیاسی ہتھیار بن چکا ہے۔ بھارت میں آج نہ دیوی محفوظ ہے نہ درشن، ہر مقدس موقع اب ایک نیا فراڈ بن کر سامنے آ رہا ہے۔ مودی کے ’نئے بھارت‘ میں عقیدت مندوں کی جیبیں خالی اور مذہب کے بیوپاری مالامال ہو رہے ہیں۔
سوال یہ نہیں کہ یہ سب کیسے ہوا، سوال یہ ہے کہ کس کے اشارے پر ہوا؟