پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ وزیر خزانہ بدمعاشوں میں پھنس گئے ہیں، انہوں نے اکنامک سروے معذرت خواہانہ طریقے سے پیش کیا، اس وقت جو گروتھ ریٹ دکھائی گئی ہے وہ ایک غبارہ ہے، 1.7 فیصد گروتھ ریٹ بڑھا ہے جو 1992 سے بھی کم ہے۔
اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان اکنامک سروے کے حوالے سے تفصیلی بات کریں گے، آج وزیر خزانہ نے اکنامک سروے معذرت خانہ طریقے سے پیش کیا، عالمی معیشتوں کا سہارا لیتے ہوئے آج کانفرنس کی، یہ وہی لوگ ہیں ہماری 6.5 فیصد گروتھ کو حقارت سے دیکھتے تھے، آصف زرداری نے کہا تھا کہ ہم غریبوں کے ٹھنڈے چولہے چلانے آئے تھے، ہمیں تو ابھی تک کوئی چولہا چلتا نظر نہیں آیا۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ ملک میں غربت کی شرح 45 فیصد تک پہنچ چکی ہے، گزشتہ 3 سالوں میں 3 کروڑ لوگ خط غربت سے نیچے چلے گئے ہیں، گلف ممالک اور نیوزی لینڈ کی آبادی بھی تین کروڑ نہیں۔
سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی نے کہا کہ 3 سالوں کی مجموعی گروتھ ڈیڑھ فیصد ہے، لوگ معصومانہ سوال کرتے ہیں، معاشی طور پر یتیم ہوگئے ہیں، زراعت میں 13 فیصد گراوٹ ہے اور مویشیوں کی گروتھ 40 فیصد بڑھی ہے، مال مویشیوں کی گروتھ اتنی کیسے ہورہی ہے، فارم 47 کی گروتھ لگ رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 3 سالوں میں کوئی آسمانی آفت نہیں آئی، جس کی وجہ سے فصلوں پراثر پڑا ہو، ان کی کسان دشمنی پالیسی کی وجہ سے یہ کمی ہوئی ہے، 37 فیصد لوگ زراعت سے وابستہ ہیں، ان کی کمر توڑ دی ہے، 37 فیصد لوگوں کے پاس بجلی کے بل کے پیسے نہیں ہیں، چھوٹی صنعتوں میں 8 فیصد گروتھ ہوئی ہے، یہ بھی جھوٹ ہے۔
شیخ وقاص اکرم نے مزید کہا کہ کہا گیا کہ بجلی کی پروڈکشن بڑھ گئی ہے، سولر کو بھی اپنی پروڈکشن میں شامل کرلیا، سولر سسٹم تو لوگوں نے تنگ آکر لگائے ہیں، سولر سسٹم سے تم لوگوں کا کوئی واسطہ نہیں ہے، یہ کہتے ہیں مہنگائی کم ہورہی ہے، انفلیشن 11.5 فیصد بتا رہے ہیں، وزیر خزانہ ایماندار ہوتا تو یہ سب سے پہلے مہنگائی کا بتاتا،
سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اس عید پر پہلی بار 30 فیصد جانور واپس کسانوں کے پاس گیا ہے، لوگ خریدنے کی سکت نہیں رکھتے تھے تو یہ جانور واپس گئے، حالات سے تنگ ہوکر لوگ اس ملک کو چھوڑ کر چلے گئے ہیں، موقع ملا تو ان کی پالیسی سے تنگ آکر اس سال بھی لوگ باہر چلے جائیں گے، 43,500 ارب کا قرضہ تھا اب 75 ہزارارب قرضہ ہے، تین سالوں کا قرضہ 31 ہزارارب قرضہ ہوگیا ہے، گندم بارے 28 ملین ٹن کی بات کر رہے ہیں جو فارم 47 کے ڈیجٹ ہیں۔
وزیر خزانہ ایک شریف آدمی ہیں جو بدمعاشوں میں پھنس گئے ہیں، عمر ایوب
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کا کہنا تھا کہ گروتھ ریٹ جودکھائی جارہی ہے، اس میں کوئی حقیقت نہیں، یہ شہبازشریف کا لیلہ بجٹ ہے، عوام کی قوت خرید ختم ہوچکی ہے جبکہ حکومتی وزرا کہتے ہیں مہنگائی کم ہوئی ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ حکومتی وزرا کوچیلنج کیا ہے میرے ساتھ بازاروں میں چلیں، مہنگائی آسمانوں سے باتیں کر رہی ہے، تقریباً 32 لاکھ نوجوان ملک چھوڑ کر جا چکے ہیں، ۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال ریونیو 12 ہزار 970 ارب تھا، اس سال 14 ہزار سے زائد تک لے آئے ہیں، اس وقت جو گروتھ ریٹ دکھائی ہے وہ ایک غبارہ ہے، 1.7 فیصد گروتھ ریٹ بڑھا ہے جو 1992 سے بھی کم ہے، زراعت میں ساری فصلوں کی گروتھ منفی رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گدھوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے، مویشیوں کے بڑھنے کی بات کی جا رہی ہے، اب ایک بھینس، بکرا، گائے تو گننے کوئی نہیں جائے گا۔
عمر ایوب نے مزید کہا کہ مارچ 2022 میں جو 50 ہزار کما رہے تھے، قوت خرید کم ہونے کی وجہ سے اس کی اب ویلیو 20 ہزار 833 کے برابر ہے، پیاز 2022 میں 22 روپے کلو تھا اب 80 روپے ہوگیا، چائے کی قیمت میں 74 فیصد اضافہ ہوا، یہ سارا ڈیٹا پاکستان بیورو آف سٹیٹس کا ہے۔