اسرائیل کی غزہ پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ تازہ ڈرون اور فضائی حملوں میں مزید 13 فلسطینی شہید ہو گئے، جبکہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں شہدا کی تعداد 50 ہو گئی ہے۔ عرب و عالمی خبر ایجنسیوں کے مطابق کم از کم 400 افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی حملوں کا ہدف اس بار بھی پناہ گزیں کیمپ، رہائشی عمارتیں اور اسپتالوں کے نزدیک علاقے بنے۔ غزہ میں مجموعی شہدا کی تعداد 54 ہزار 930 ہو چکی ہے، جبکہ زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ 26 ہزار 600 سے تجاوز کر گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق شہید ہونے والوں میں متعدد خاندان مکمل طور پر صفحہ ہستی سے مٹا دیے گئے۔
اسرائیل نے زیرحراست گریٹا تھنبرگ کی تصویر جاری کردی
ریڈ کراس نے غزہ میں موجود اسپتالوں کو فوری تحفظ فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے طبی نظام تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے اور مریضوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی بھی ممکن نہیں رہی۔ ریڈ کراس نے خبردار کیا ہے کہ اگر حملے جاری رہے تو ہزاروں زخمیوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔
اسرائیلی فوج نے فریڈم فلوٹیلا کے بحری جہاز پر سوار 12 افراد کو یرغمال بنا لیا
انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیلی حملوں کو جنگی جرائم قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔ اقوامِ متحدہ تاحال صرف ”تشویش“ کے بیانات تک محدود ہے، جبکہ اسرائیل کی جارحیت بے لگام انداز میں جاری ہے۔