بجٹ 2025-26: سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ آج متوقع، چار تجاویز زیر غور

0 minutes, 0 seconds Read

وفاقی بجٹ 2025-26 کے تناظر میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے سے متعلق حتمی فیصلہ آج وفاقی کابینہ کرے گی۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کے لیے چار مختلف تجاویز زیر غور ہیں، تاہم تاحال کسی تجویز کو حتمی شکل نہیں دی گئی۔

ذرائع کے مطابق ایک اہم تجویز کے تحت گریڈ ایک سے 16 تک کے ملازمین کو 30 فیصد ڈسپیئرٹی الاؤنس دینے کی تجویز دی گئی ہے، جبکہ دوسری تجویز کے مطابق مہنگائی کے تناسب سے تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی سفارش کی گئی ہے۔

ساڑھے 17 ہزار 600 ارب روپے کا وفاقی بجٹ آج پیش ہوگا، دفاع، تنخواہ اور پنشن میں اضافہ متوقع

ایک اور تجویز کے مطابق گزشتہ دو ایڈہاک ریلیف الاؤنسز میں سے ایک کو بنیادی تنخواہ میں ضم کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ گریڈ 17 سے 22 تک کے افسران کے لیے تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کی الگ تجویز بھی تیار کی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ان تجاویز پر مشاورت کے بعد ورکنگ پیپر تیار کر لیا گیا ہے، جو آج کابینہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف تنخواہ دار طبقے کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کے خواہاں ہیں، جبکہ حکومتی اتحادی جماعتوں کی جانب سے بھی ملازمین کو رعایت دینے کے لیے مثبت مشورے دیے گئے ہیں۔

بجٹ میں ٹیکس چوروں اور نان فائلرز کے گرد گھیرا تنگ کرنے کی تیاری

دوسری جانب آرمڈ فورسز کے لیے متعارف کروائی جانے والی کنٹری بیوٹری پنشن اسکیم پر عملدرآمد کا امکان مؤخر ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق یکم جولائی سے نافذ کی جانی والی اس اسکیم کا اسٹرکچر تاحال مکمل طور پر تیار نہیں ہو سکا، جس کے باعث آرمڈ فورسز کو اس اسکیم سے مستثنیٰ دیے جانے کا امکان ہے۔

وفاقی کابینہ آج اپنے اجلاس میں تنخواہوں میں اضافے، ایڈہاک ضم کرنے اور پنشن اسکیم جیسے اہم معاملات پر حتمی فیصلہ کرے گی، جس کے بعد بجٹ دستاویزات کو حتمی شکل دی جائے گی۔

Similar Posts