نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ حالیہ اقتصادی سروے نے حکومتی معاشی ناکامیوں پر مہر تصدیق ثبت کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سروے سے واضح ہو گیا ہے کہ غلط معاشی پالیسیوں کے باعث کسان طبقہ بدترین مشکلات کا شکار ہو چکا ہے۔
لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ بڑی فصلوں کی پیداوار میں کمی حکومتی زراعت دشمن اقدامات کا نتیجہ ہے.
انہوں نے کہا کہ قرض، سود اور کرپشن پر مبنی پالیسیوں سے معیشت کو بحال نہیں کیا جا سکتا، جبکہ حکومتی وسائل سے چلنے والی پرتعیش تشہیری مہمات معیشت کی زبوں حالی پر پردہ نہیں ڈال سکتیں۔
معیشت درست سمت میں گامزن ہے، مہنگائی پر قابو پالیا، وزیر خزانہ نے اقتصادی جائزہ رپورٹ پیش کردی
نائب امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکمران طبقہ اور ریاستی اشرافیہ اب بھی اپنی مراعات اور عیاشیاں کم کرنے کو تیار نہیں، جو ملک کو معاشی بحران سے نکالنے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
رواں مالی سال کے 9 ماہ میں حکومتی قرضے 76 ہزار 7 ارب روپے تک پہنچ گئے
لیاقت بلوچ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سنجیدگی کے ساتھ زرعی اصلاحات اور غیر ضروری اخراجات کے خاتمے کی پالیسی اپنائے تاکہ ملک کو معاشی بدحالی سے نکالا جا سکے۔