’صدر ٹرمپ اپنے دور میں مسئلہ کشمیر کو حل کرسکیں گے‘: امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان کو امید

0 minutes, 0 seconds Read

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے امید ظاہر کی ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے دورِ صدارت میں مسئلہ کشمیر کو حل کرانے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے یہ بیان پاکستانی سفارتی وفد کے حالیہ دورہ امریکہ کے تناظر میں جاری کیا۔

ٹیمی بروس کے مطابق، پاکستانی وفد نے واشنگٹن میں امریکی انڈر سیکرٹری ایلیس ہوکر سے ملاقات کی، جس میں دہشت گردی کے خلاف تعاون، دو طرفہ تعلقات اور جنگ بندی کی حمایت پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ امریکی حکومت نے اس ملاقات میں کشیدگی کے خاتمے اور خطے میں امن کے قیام کی حمایت کا اعادہ کیا۔

لاس اینجلس ہنگامے: ’لگتا ہے کیلی فورنیا کے گورنر کو گرفتار کرنا پڑے گا‘، ڈونلڈ ٹرمپ

پریس بریفنگ کے دوران ٹیمی بروس کو فلسطین کی صورتحال سے متعلق سوالات کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ صحافیوں نے ان سے سابق گورنر مائیک ہکبی کے اس متنازع بیان پر وضاحت مانگی، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ امریکہ کو فلسطین اور اسرائیل کے درمیان دو ریاستی حل میں کوئی دلچسپی نہیں۔

بھارت اور پاکستان جنگ کے اگلے مرحلے میں جوہری ہتھیار استعمال کر سکتے تھے، ٹرمپ کا انکشاف

اس موقع پر ٹیمی بروس نے تلخ انداز میں جواب دیتے ہوئے کہا، ’صدر ٹرمپ اس عمارت سے صرف پندرہ منٹ کی واک پر ہیں، آپ خود ان سے جا کر پوچھ لیں۔‘ جب ایک اور صحافی نے فلسطین کے حوالے سے سوال دہرایا تو ٹیمی بروس برہم ہوگئیں اور دو ٹوک الفاظ میں کہا، ’بس اب بہت ہو گیا، اس معاملے پر مزید سوالات نہ کریں۔‘

Similar Posts