سندھ اسمبلی کے اجلاس کے بعد سینئر وزیر شرجیل انعام میمن اور وزیر برائے توانائی و منصوبہ بندی سید ناصر حسین شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے درمیان ابھرتے ہوئے اتحاد کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور اسمبلی میں ہونے والے احتجاج کو ایک سوچی سمجھی سازش قرار دیا۔
شرجیل میمن نے کہا کہ آج پی ٹی آئی اور متحدہ کا گٹھ جوڑ واضح طور پر سامنے آ چکا ہے۔ ”جو کل تک سیٹوں پر لڑ رہے تھے، آج اسمبلی میں ایک ساتھ کھڑے نظر آئے۔ یہ اتحاد ایک نیا پیغام ہے، لیکن عوام سب کچھ سمجھ چکے ہیں۔“
بوری بند لاشیں دینے، بھتہ لینے اور ٹارگٹ کلنگ کون کرتاتھا،سب کومعلوم ہے، شرجیل میم
سینئر وزیر شرجیل میمن نے کہا کہ ایم کیو ایم بلدیاتی انتخابات سے مسلسل راہِ فرار اختیار کرتی رہی ہے کیونکہ عوامی سطح پر انہیں کوئی پذیرائی حاصل نہیں۔ ”سندھ کے عوام نے ہمیشہ پیپلز پارٹی کو مینڈیٹ دیا، اور ہم نے کراچی سے بوری بند لاشوں، بھتہ خوری اور کھالوں کی سیاست کا خاتمہ کیا۔“
انہوں نے دعویٰ کیا کہ متحدہ نے ایران پر حملے کے بہانے ہنگامہ برپا کرنے کی کوشش کی لیکن وزیر اعلیٰ نے اپنی تقریر کا آغاز ہی اس حملے کی مذمت سے کیا۔ ”یہ سب کچھ ایک ڈرامہ تھا جو بے نقاب ہو چکا ہے۔“
عظمی بخاری نے شرجیل میمن کے بیان پر زبردست ردعمل دے دیا
شرجیل میمن نے واضح کیا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ مثبت سیاست کی حامی رہی ہے لیکن جو لوگ غنڈہ گردی کی سیاست کرتے ہیں، ان کے لیے پیغام ہے کہ ”ہم نہ پہلے ان سے ڈرے، نہ آئندہ دباؤ میں آئیں گے۔“
انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر ایم کیو ایم کو واقعی کراچی کے عوام کی فکر ہوتی تو وفاقی بجٹ میں کے فور اور حیدرآباد-سکھر موٹر وے جیسے منصوبوں پر احتجاج کرتی، لیکن وہاں یہ لوگ کٹھ پتلی بنے بیٹھے رہے۔
پاک فوج نے دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا، سینئر وزیر شرجیل انعام میمن
انہوں نے بتایا کہ جام صادق پل آئندہ ماہ کے آغاز میں عوام کے لیے کھول دیا جائے گا۔ ”ہم نے کراچی کو ہمیشہ ترجیح دی ہے اور اسے کسی دوسرے شہر سے کمتر نہیں سمجھا۔“
سندھ کے وزیر برائے توانائی و منصوبہ بندی سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ آج کا احتجاج صرف اور صرف وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا۔ ”وزیر اعلیٰ نے جس طرح بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری کے ویژن کو عملی جامہ پہنایا، وہ اپوزیشن کی سیاست کے خاتمے کا باعث بن چکا ہے۔“
سندھ کے صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے بجٹ کو ”انتہائی شاندار“ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کل اس پر تفصیلی بریفنگ دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی ارکان کو سب سے کم اعزازیہ دیا جاتا ہے، جسے دیگر صوبوں کے برابر لایا جائے گا۔