امریکا نے ایران کے خلاف جنگ میں شامل ہونے کی اسرائیلی درخواست مسترد کردی

0 minutes, 0 seconds Read

امریکا نے ایران کے خلاف جنگ میں شامل ہونے کی اسرائیلی درخواست مسترد کردی اور جنگ میں شمولیت سے انکار کردیا۔

اسرائیلی اخبار ”ٹائمز آف اسرائیل“ کے مطابق گزشتہ دو دنوں کے دوران اسرائیلی حکام نے ٹرمپ انتظامیہ پر زور دیا کہ امریکہ اسرائیل کے خلاف جاری فوجی کارروائی میں حصہ لے لیکن امریکی اہلکاروں نے تصدیق کی ہے کہ ابھی ٹرمپ انتظامیہ اس تنازع میں شمولیت پر غور نہیں کر رہی۔

امریکی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ امریکہ اس وقت علاقائی بحران میں براہِ راست مداخلت سے گریز کر رہا ہے اور تنازع کے حل کے لیے سفارتی راستے تلاش کرنے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔

’بہت ہوگیا، بس اب غزہ میں جنگ ختم کرو‘، ٹرمپ کی نیتن یاہو کو تنبیہہ

اسرائیلی درخواست مسترد ہونے کے بعد خطے میں کشیدگی برقرار ہے، اور توقع ہے کہ امریکہ اس معاملے میں محتاط حکمت عملی اختیار کرے گا۔

دوسری جانب امریکی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق 2 اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران ٹرمپ انتظامیہ سے کہا ہے کہ وہ ایران کے خلاف جنگ اور جوہری پروگرام کو ختم کرنے ​​میں اسرائیل کے ساتھ شامل ہو جائے، لیکن ٹرمپ انتظامیہ نے اب تک خود کو ایران کے خلاف اسرائیلی کارروائی سے دور رکھا ہے۔

اسرائیلی پارلیمنٹ کی تحلیل کے لیے ابتدائی ووٹنگ آج ہوگی

ایک دوسرے امریکی اہل کار نے تصدیق کی کہ اسرائیل نے ٹرمپ انتظامیہ سے جنگ میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے لیکن فی الحال ٹرمپ انتظامیہ اس پر غور نہیں کر رہی۔

واضح رہے کہ ایک بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر حملوں میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ گزشتہ رات ایران پر حملے سے امریکا کا کوئی تعلق نہیں تھا۔

Similar Posts