ایران کا واضح اعلان: حالتِ جنگ میں مذاکرات نہیں ہوں گے، ثالثوں کو پیغام، خلیجی اجلاس اور روس کی ثالثی کی پیشکش

0 minutes, 0 seconds Read

ایران نے دوٹوک اعلان کیا ہے کہ حالتِ جنگ میں کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہوں گے۔ خبرایجنسی کے مطابق تہران نے ثالثی کی کوشش کرنے والے قطر اور عمان کو باضابطہ طور پر آگاہ کر دیا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے دوران کسی بھی سطح پر بات چیت نہیں کی جائے گی۔

ایرانی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ’ہم پہلے اسرائیلی جارحیت کا بھرپور جواب دیں گے، اس کے بعد ہی سنجیدہ مذاکرات کا سوچا جائے گا۔‘ عہدیدار نے مزید کہا کہ عمان اور قطر سے کہا گیا ہے کہ وہ جنگ بندی کے لیے امریکا سے رابطہ کریں اور اس پر دباؤ ڈالیں کہ اسرائیل کو جارحیت سے باز رکھا جائے۔

ایران کا اسرائیل پر صبح سویرے بڑا حملہ، مزید 100 سے زائد میزائل داغ دئے، اب تک 14 اسرائیلی ہلاک اور 380 زخمی

دوسری جانب خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کا ہنگامی اجلاس آج ریاض میں طلب کیا گیا ہے جہاں ایران اسرائیل کشیدگی اور اس کے خطے پر ممکنہ اثرات کا جائزہ لیا جائے گا۔ جی سی سی کے سیکریٹری جنرل محمد جاسم البدوی نے کہا ہے کہ ایران پر اسرائیلی حملے عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ایران اور اسرائیل کے مابین بڑھتی ہوئی کشیدگی کو روکنے کے لیے فوری اور مؤثر کردار ادا کرے۔

ایران، اسرائیل میں چند گھنٹوں میں جنگ بندی ہوسکتی ہے، میکرون کا دعویٰ

جاسم البدوی نے خبردار کیا کہ فریقین کو تنازعے کو مزید ہوا دینے سے باز رہنا چاہیے کیونکہ اس سے خطے کا امن اور سلامتی شدید خطرے میں پڑ چکی ہے۔

ٹرمپ کا ایران اور اسرائیل کے درمیان جلد جنگ بندی کرانے کا دعویٰ

اسی دوران روس نے بھی ایران اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماسکو مذاکرات کار کا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔ روسی مشیر برائے سرمایہ کاری کرل دمتریوف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ماسکو اس خطرناک کشیدگی کو کم کرنے میں مصالحتی کردار ادا کر سکتا ہے۔

Similar Posts