نیتن یاہو کا آیت اللہ خامنہ ای پر حملے کا اشارہ، ایران کی حکومت گرانے کی کھلی دھمکی

0 minutes, 0 seconds Read

ایران اسرائیل کشیدگی خطرناک موڑ پر پہنچ گئی ہے، اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای پر حملے کا براہ راست اشارہ دے دیا ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے ”اے بی سی نیوز“ کو انٹرویو دیتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ اگر آیت اللہ خامنہ ای کو ہدف بنایا گیا تو یہ اقدام جنگ کو بڑھاوا نہیں دے گا، بلکہ جنگ کے خاتمے میں مددگار ثابت ہوگا۔

اسرائیلی وزیراعظم نے مزید کہا، ’ہم وہی کر رہے ہیں، جو ہمیں کرنا چاہیے‘، اور خبردار کیا کہ ’ایران ہمیں جوہری جنگ کے دہانے پر لا چکا ہے‘۔ نیتن یاہو نے اپنی گفتگو میں دعویٰ کیا کہ اس جاری جنگ کا نتیجہ ایران میں موجودہ حکومت کے زوال کی صورت میں نکلے گا۔

جنگ میں شدت: ایرانی ایف 14 تباہ، اسرائیل کا ایف 35 مار گرایا گیا

نیتن یاہو کے اس انٹرویو نے سفارتی اور عسکری حلقوں میں شدید تشویش پیدا کر دی ہے۔ ان کے بیان کو ایران کی اعلیٰ قیادت کے خلاف براہِ راست قتل کی دھمکی تصور کیا جا رہا ہے، جس کے خطے میں تباہ کن اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

ٹرمپ نے نیشنل سیکیورٹی کونسل کا اہم اجلاس طلب کرلیا، امریکی بحری بیڑہ مشرق وسطیٰ پہنچ گیا

سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق یہ بیان اسرائیلی پالیسی میں ایک واضح اور خطرناک تبدیلی کی علامت ہے، جس کا مقصد صرف دفاعی اقدامات سے آگے بڑھ کر ایرانی حکومت کی بنیادوں کو ہدف بنانا ہے۔

ایران کا اسرائیل پر 10واں بڑا حملہ، مزید 3 اسرائیلی ہلاک، تل ابیب میں سائرن، حیفہ و دیگر شہروں پر میزائلوں کی بارش

دوسری طرف ایران کی جانب سے اس بیان پر باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا، مگر توقع کی جا رہی ہے کہ تہران کی قیادت اس اشتعال انگیزی کو نظر انداز نہیں کرے گی۔ موجودہ صورتحال میں مشرق وسطیٰ ایک بڑی اور فیصلہ کن جنگ کے دہانے پر کھڑا ہے، جہاں ایک معمولی اشتعال پورے خطے کو بھسم کر سکتا ہے۔

Similar Posts