ایران نے اقوام متحدہ میں عالمی نیوکلئر ایجنسی چیف (IAEA) کے سربراہ رہافیل گروسسی کے خلاف شکایت درج کرا دی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی اقوام متحدہ کے سفیر امیر سعید ایراوانی نے اپنے خط میں رہافیل گروسسی کے ایران کی پرامن جوہری سرگرمیوں کے حوالے سے نقطہ نظر پر اعتراض اٹھایا اور اسرائیل کے فوجی اقدامات کی ناکامی پر بھی سوال اٹھایا۔
یہ شکایت ایران کی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ محمد اسلامی کے جمعرات کو کیے گئے اس بیان کے بعد سامنے آئی جس میں انہوں نے عالمی نیوکلئر ایجنسی چیف کے خلاف قانونی کارروائی کی دھمکی دی تھی، جس پر الزام تھا کہ اسرائیل کے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں کے دوران گروسسی نے کسی اقدام سے گریز کیا۔ یہ دھمکی اسرائیل کی جانب سے ایران کے خفیہ جوہری مرکز پر راتوں رات کیے گئے حملوں کے بعد دی گئی تھی۔
شمالی کوریا نے اسرائیل کو کینسر قرار دے دیا
محمد اسلامی کے خط میں لکھا گیا تھا کہ آپ کا آئینی ذمہ داریوں کو پورا کرنا ضروری ہے، اس غیر کارروائی کو فوراً ختم کریں اور ان اقدامات کی مذمت کریں جو صہیونی ریاست کے ہیں اور جو بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہیں۔
فارس نیوز کے مطابق محمد اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ ایران آپ کی معزز شخصیت کی جانب سے کی گئی غیر ضروری کارروائیوں کے حوالے سے مناسب قانونی اقدامات کرے گا۔
اسرائیلی دہشتگردی: قدرت نے امریکی سفیر کے منہ سے سچ نکلوا دیا
آئی اے ای اے کے سربراہ نے بعد ازاں جمعرات کو کہا کہ ایجنسی ”اسرائیل کے ایران کے جوہری مقامات پر حملوں کے حوالے سے صورتحال کی قریبی نگرانی اور جائزہ لے رہی ہے“ اور یہ کہ معائنہ کار ایران میں موجود رہیں گے، تاکہ جب ممکن ہو تو جوہری مقامات پر تعینات کیے جا سکیں۔