وزیراعلیٰ سندھ کا اسمبلی میں خطاب، قومی یکجہتی اور بلاول بھٹو کے کردار کو سراہا

0 minutes, 0 seconds Read

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران پاکستان کی حالیہ صورتحال، خارجہ پالیسی میں بلاول بھٹو زرداری کے مؤثر کردار، اپوزیشن کے رویے، وفاق کے ساتھ مالی معاملات اور آئندہ مالی سال کے ترقیاتی اقدامات پر مفصل روشنی ڈالی۔

وزیراعلیٰ نے سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتےہوئے کہا کہ پاک بھارت کشیدگی اور بین الاقوامی تناؤ کے پس منظر میں بلاول بھٹو زرداری کے کردار کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعے سے 10 مئی تک چیئرمین بلاول نے بطور حقیقی حکمران کام کیا۔ انہوں نے امریکا اور یورپ میں پاکستان کا مؤقف مؤثر انداز میں پیش کیا، اور اسرائیلی و بھارتی لابی کو شکست دی۔

مراد علی شاہ نے اس موقع پر مسلح افواج، صدر، وزیراعظم اور تمام صوبائی حکومتوں کو یکجہتی پر مبارکباد بھی دی۔

وزیراعلیٰ نے عالمی سطح پر جاری کشیدگی پر پاکستان کے مؤقف کو دوٹوک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران پر اسرائیل کے حملے اور امریکا کی مداخلت عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ ہم ان کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

مراد علی شاہ نے اجلاس کے دوران اپوزیشن کے رویے کو غیر جمہوری قرار دیتے ہوئے کہا کہ احتجاج آئینی حق ہے لیکن بدتمیزی کی اجازت نہیں۔ اسپیکر کی بات نہ ماننا پارلیمانی اصولوں کے خلاف ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کے 100 فیصد اراکین کو بولنے کا موقع ملا، جو جمہوریت کی بہترین مثال ہے۔

وزیراعلیٰ نے بجٹ کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کا ترقیاتی بجٹ کل بجٹ کا 30 فیصد ہے،پنجاب کا ترقیاتی بجٹ 23فیصد ، خیبرپختونخوا کا 25.3فیصد ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وفاق نے شروع میں 1.9 ٹریلین روپے کا وعدہ کیا، مگر نظرثانی کے بعد یہ 1.796 ٹریلین کر دیا گیا۔ سندھ نے 237 ارب روپے کے واجبات کی ادائیگی کا مطالبہ کر رکھا ہے۔مراد علی شاہ نے زرعی انکم ٹیکس پر حقائق بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے آئندہ سال 8 ارب روپے زرعی ٹیکس اکٹھا کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے، جو فی ایکڑ 1052 روپے بنتا ہے۔ پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں یہ شرح ہم سے کم ہے۔

وزیراعلیٰ نے آئندہ مالی سال میں اٹھائے جانے والے اہم اقدامات کا اعلان بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ تنخواہوں میں 10 سے 12 فیصد اور پنشن میں 8 فیصد اضافہ کیا ہے، جامعات کی امداد بڑھادی ہے اس کے علاوہ سندھ سالڈ ویسٹ مینجمںٹ کی امداد بھی بڑھا دی ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ لاڑکانہ میں نیا ایس آئی یو ٹی بنا رہے ہیں نئے ایمبولینسز خرید رہے ہیں اس کے ساتھ ساتھ
آٹزم سینٹرز اور دیگر محکموں میں توسیع دے رہے ہیں۔وزیر اعلیٰ سندھ نے آگاہ کیا کہ ہم نے پروفیشنل ٹیکس، انٹرٹینمنٹ ٹیکس ختم کردیا ہے،اس کے علاوہ ہم نے بڑی گاڑیوں پر ٹیکس میں بھی چھوٹ دے دی ہے۔

Similar Posts